مصنوعی ذہانت کی کمپنیوں کی قدر میں غیر معمولی اضافہ
گزشتہ دو برسوں میں مصنوعی ذہانت کے شعبے میں کام کرنے والی مغربی معلوماتی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی بازاری قدر کھربوں روپے کی سرمایہ کاری کے باعث تیزی سے بڑھ گئی ہے۔ اکتوبر 2024 میں چیٹ جی بی ٹی بنانے والی کمپنی اوپن اے آئی کی قدر 157 ارب ڈالر تھی جو صرف ایک سال میں بڑھ کر 500 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
این ویڈیا دنیا کی سب سے بڑی کمپنی بن گئی
مصنوعی ذہانت سے وابستہ ٹیکنالوجی تیار کرنے والی امریکی کمپنی این ویڈیا اب بازاری قدر کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی کمپنی بن چکی ہے۔ جس کی موجودہ مالیت 4.459 کھرب ڈالر ہے۔ یہ کمپنی تصویری پراسیسنگ کے آلات اور دیگر مصنوعی ذہانت پر مبنی مصنوعات تیار کرتی ہے۔ جو مختلف کمپیوٹر نظاموں اور موبائل ایپلی کیشنز میں استعمال ہوتی ہیں۔
بڑی کمپنیوں کی منافع نہ دینے پر تشویش
اگرچہ اس شعبے میں سرمایہ کاری بے حد بڑھ چکی ہے۔ مگر اوپن اے آئی سمیت کئی بڑی مصنوعی ذہانت کی کمپنیاں تاحال منافع بخش ثابت نہیں ہو سکیں۔
ماہرین کا کہنا ہے۔ کہ اگر ان اداروں نے جلد منافع نہ کمایا تو سرمایہ کار اپنا سرمایہ واپس نکالنا شروع کر دیں گے۔ جس سے بازار میں بڑی گراوٹ آسکتی ہے۔
ماہرین کا انتباہ: مصنوعی ذہانت کا بلبلہ پھٹ سکتا ہے
معاشی ماہرین نے خبردار کیا ہے۔ کہ اگر یہی رجحان جاری رہا تو سن 2000 کے ’’ڈاٹ کام بحران‘‘ کی طرح ایک اور عالمی بحران پیدا ہوسکتا ہے۔
اس وقت بھی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں غیر حقیقی سرمایہ کاری نے عالمی منڈیوں کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ اور اب مصنوعی ذہانت کی سرمایہ کاری کا بلبلہ بھی دنیا کی معیشت کے لیے بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
پیٹرولیم پر ٹیکس چھوٹ مسترد، 6 ارب ڈالر کا منصوبہ خطرے میں