سلامتی کونسل میں پاکستان کی بھرپور سفارتی کوششیں
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے غزہ میں جاری انسانی بحران کے فوری خاتمے پر زور دیا۔ انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ کے پیش کردہ غزہ جنگ بندی منصوبے کا خیر مقدم کیا اور اسے موجودہ صورتحال میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔
غزہ جنگ بندی منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
سلامتی کونسل نے ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور کی، جس کے حق میں 14 ووٹ آئے جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں دیا گیا۔ روس اور چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
پاکستانی مندوب کے مطابق اس قرارداد نے غزہ میں امن کے لیے امید کو تقویت دی ہے۔
قتلِ عام کا خاتمہ اور مکمل انخلا
پاکستان نے واضح کیا کہ اس کا بنیادی مقصد غزہ میں معصوم فلسطینیوں کے قتل عام کی روک تھام اور اسرائیلی فورسز کے مکمل انخلا کو یقینی بنانا ہے۔ مندوب نے کہا کہ مستقل اور پائیدار امن کا راستہ صرف اس وقت ممکن ہے جب فلسطینی عوام کو ان کے حقِ خود ارادیت کے ساتھ آزاد ریاست کا حق مل جائے۔
سال کی سرحدوں کے مطابق ریاستِ فلسطین کا قیام
عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان کی دیرینہ پالیسی کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام 1967 کی سرحدوں کے مطابق ہونا چاہیے، اور اس ریاست کا دارالحکومت القدس ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے عرب ممالک کی تجاویز کی مکمل حمایت کی اور اپنی تجاویز بھی شامل کروائیں۔
امریکہ کا پاکستان سمیت متعدد ممالک سے اظہارِ تشکر
امریکی مندوب نے اجلاس میں پاکستان، مصر، قطر، اردن، سعودی عرب، ترکیہ، یو اے ای اور انڈونیشیا کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے غزہ منصوبے پر مثبت اور تعمیری کردار ادا کیا۔
غزہ میں امن کی نئی امید
پاکستانی مندوب کے مطابق اس امن منصوبے نے غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے ایک نئی امید پیدا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھے گا اور ہر فورم پر ان کی آواز بنے گا۔
مزید پڑھیں
ستائیسویں ترمیم پر ہائیکورٹ کے چار ججز کے ممکنہ استعفے











