سعد رضوی کے فرار کی تفصیلات
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے کہا ہے۔ کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی لوگوں کو اشتعال دلانے کے بعد خود فرار ہوگئے۔ ان کا کہنا تھا۔ کہ سعد رضوی جہاں جہاں گئے، ان کی تمام لوکیشنز پولیس نے ٹریس کرلی ہیں۔ اور بہت جلد انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
ریاست علاج کرانے کو تیار ہے
فیصل کامران نے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا۔ کہ اگر سعد رضوی کو گولی لگی ہے یا وہ زخمی ہیں تو وہ آگے آئیں، ریاست خود ان کا علاج کروائے گی۔ انہوں نے مزید کہا۔ کہ لاہور میں سعد رضوی سے بات چیت ہوئی تھی اور انہیں محدود احتجاج کا کہا گیا تھا۔ مگر انہوں نے اسلام آباد میں امریکی قونصلیٹ کی طرف مارچ پر اصرار کیا۔
پولیس اہلکاروں پر حملے اور نقصان
ڈی آئی جی کے مطابق شاہدرہ پل پر مشتعل مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر براہ راست فائرنگ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ مظاہرین عوامی املاک پر قبضہ کرتے ہیں، گاڑیاں چھین لیتے ہیں۔ کنٹینرز روک کر سڑکیں بند کرتے ہیں اور اپنے گرد حفاظتی حصار بنا لیتے ہیں۔ انہوں نے بتایا۔ کہ اب تک 60 پولیس اہلکار مستقل طور پر معذور ہوچکے ہیں۔ تاہم پنجاب پولیس نے اس بار محدود کارروائی کرتے ہوئے دھرنا ختم کیا ہے۔
مذہبی لبادے میں شدت پسندی
فیصل کامران نے کہا۔ کہ اگرچہ یہ خود کو مذہبی جماعت کہتے ہیں۔ مگر یہ جھوٹ بولتے ہیں اور سوشل میڈیا پر اموات کی تعداد بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا۔ کہ پولیس اہلکاروں کو یقین تھا۔ کہ اگر وہ ان کے ہاتھ لگ گئے تو انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جائے گا۔ ڈی آئی جی نے کہا کہ ریاست کا عزم ہے کہ اس شدت پسندی اور “پاگل پن” کا خاتمہ کرنا ہے، اور یہ سلسلہ اب ختم ہوکر رہے گا۔
مزید پڑھیں
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے، 1.2 ارب ڈالر جلد جاری ہوں گے