قومی پالیسی کے ساتھ ہم آہنگی ضروری ہے
وزیر دفاع خواجہ آصف نے واضح کیا ہے۔ کہ پاکستان اپنی سرحدوں کو ایسے ہی ٹریٹ کرے گا۔ جیسے دنیا کے خودمختار ممالک کرتی ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے۔ انہوں نے کہا۔ کہ ایک صوبے کی حکومت کو اپنی پالیسی کو قومی پالیسی کے ساتھ منسلک کرنا ہوگا۔ تاکہ ملک کا نظم و نسق بہتر طریقے سے چل سکے۔
سرحدی نظم و ضبط پر زور
خواجہ آصف نے کہا کہ ریاست کو صوبوں کو بتانا ہوگا۔ کہ ملک کیسے چلایا جائے۔ ان کے مطابق یہ ممکن نہیں کہ ایک صوبہ اپنی مرضی سے سرحدی پالیسی طے کرے جبکہ قومی سطح پر ایک مختلف مؤقف ہو۔ انہوں نے حالیہ واقعات کو فطری ردعمل قرار دیتے ہوئے کہا۔ کہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی سرحدوں کا احترام کرنا چاہیے۔
باقاعدہ امیگریشن نظام کی ضرورت
وزیر دفاع نے کہا۔ کہ سرحدی علاقوں پر باقاعدہ امیگریشن نظام ہونا چاہیے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ کہ کوئی شخص صبح اٹھے اور بغیر اجازت سرحد پار کرکے پشاور پہنچ جائے۔
پناہ گزینوں کی واپسی پر مؤقف
خواجہ آصف نے اس بات پر زور دیا۔ کہ پاکستان میں موجود پناہ گزینوں کو واپس جانا چاہیے۔ ان کے مطابق اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان اپنی سلامتی اور خودمختاری کو ترجیح دیتے ہوئے سخت اور واضح فیصلے کرے۔
مزید پڑھیں
پی ٹی آئی ارکان سے سہیل آفریدی کو ووٹ دینے کا حلف لیا گیا