لازمی فتح کا دباؤ
ایشیا کپ سپر 4 کے اہم ترین مقابلے میں پاکستان اور سری لنکا آج ابوظبی میں مدمقابل ہوں گے۔ بھارت سے شکست کے بعد گرین شرٹس کے لیے صورتحال مشکل ہوگئی ہے۔ فائنل کی دوڑ میں شامل رہنے کے لیے پاکستان کو لازمی فتح حاصل کرنی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ رن ریٹ میں بہتری بھی ناگزیر ہے۔ جو بھارت کے خلاف ناکامی کے بعد مائنس میں چلا گیا ہے۔
ٹیم کی کارکردگی اور کمبی نیشن مسائل
پاکستان نے اب تک ٹورنامنٹ میں 4 میچز کھیلے ہی۔ جن میں دونوں شکستیں بھارت کے ہاتھوں ہوئیں۔ کمزور حریف عمان اور یو اے ای کو شکست دے کر ٹیم سپر 4 میں پہنچی، مگر ابھی تک موزوں کمبی نیشن تلاش کرنے کی کوشش جاری ہے۔ صائم ایوب مسلسل ناکامیوں کے باوجود اسپن بولنگ صلاحیتوں کی وجہ سے اسکواڈ کا حصہ ہیں۔ دوسری جانب صاحبزادہ فرحان بھارت کے خلاف نصف سنچری کے بعد پراعتماد ہیں جبکہ فخر زمان اپنی متنازعہ وکٹ کے بعد بہتر کارکردگی دکھانے کے خواہشمند ہیں۔
بولنگ اور بیٹنگ کا چیلنج
کپتان سلمان علی آغا نے بھارت کے خلاف بیٹنگ میں بہتری پر اطمینان ظاہر کیا مگر پاور پلے میں خراب بولنگ پر تشویش کا اظہار کیا۔ ٹیم انتظامیہ کا کہنا ہے۔ کہ سری لنکا کے خلاف میچ میں مزید بہتر کھیل پیش کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ فاسٹ بولرز پر بھی دباؤ ہے کہ وہ نمایاں کارکردگی دکھائیں۔
سری لنکا کا خطرناک کمبی نیشن
سری لنکن ٹیم گروپ راؤنڈ میں ناقابل شکست رہی تھی مگر سپر 4 میں بنگلہ دیش سے شکست کھا گئی۔ اس کے باوجود اس کی بیٹنگ لائن مضبوط ہے اور بولنگ اٹیک ورائٹی سے بھرپور ہے۔ جو پاکستان کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔ شیخ زید اسٹیڈیم کی سلو پچ اور اسپن دوستانہ کنڈیشنز سری لنکا کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں
ایف بی آر کی ناکامی، سیلز ٹیکس میں 3.6 کھرب کا خسارہ برقرار