موٹاپے اور ذیابیطس سے حفاظت
اگر آپ موٹاپے اور ذیابیطس ٹائپ 2 سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔ تو سبز چائے کا روزانہ استعمال عادت بنانا مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ برازیل میں São Paulo یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ سبز چائے جسمانی وزن میں کمی لانے کے ساتھ گلوکوز کی حساسیت کو بھی بہتر کرتی ہے اور انسولین کی مزاحمت کو کم کرتی ہے۔
تحقیق کا طریقہ کار
محققین نے چوہوں پر 4 ہفتوں تک زیادہ کیلوریز والی غذا کا استعمال کرایا جو مغربی جنک فوڈ جیسی تھی۔ اس کے بعد انہیں 12 ہفتوں تک سبز چائے کا ایکسٹریکٹ دیا گیا، جس کی مقدار سبز چائے کی تین پیالیوں کے برابر تھی۔ اس عرصے کے دوران بھی زیادہ کیلوریز والی غذا جاری رہی، لیکن سبز چائے کے اثرات سے جسمانی وزن میں کمی اور میٹابولک فوائد حاصل ہوئے۔
سبز چائے کے مرکبات اور اثرات
تحقیق میں معلوم ہوا کہ سبز چائے میں فلیونوئڈز نامی مرکبات پائے جاتے ہیں۔ یہ مرکبات وزن کم کرنے اور گلوکوز کنٹرول میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ فلیونوئڈز جسمانی توانائی کو بڑھانے، چربی کے جمع ہونے کو کم کرنے اور انسولین کی کارکردگی بہتر کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
موٹاپے پر سبز چائے کے اثرات
تحقیق کے نتائج سے پتہ چلا کہ سبز چائے کے استعمال سے موٹاپے اور ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔ اس سے قبل یورپین جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ موٹاپے کے شکار چوہوں نے سبز چائے استعمال کی تو ان کے جسمانی وزن میں تقریباً 30 فیصد کمی آئی۔
روزمرہ زندگی میں سبز چائے کے فوائد
اگر کوئی شخص اپنے جسمانی وزن میں 5 سے 10 فیصد کمی لا سکتا ہے۔ تو یہ صحت کے لیے بہترین ہے اور مختلف امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ سبز چائے کے روزانہ استعمال سے نہ صرف وزن کنٹرول رہتا ہے۔ بلکہ یہ دل، جگر اور ذیابیطس کے مسائل سے بھی تحفظ فراہم کرتی ہے۔
مزید پڑھیں