کاروباری افراد کیلئے ایف بی آر کے سخت نئے قوانین
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس رجسٹرڈ کاروباری افراد کے لیے سخت قواعد متعارف کرا دیے ہیں۔ اب تمام رجسٹرڈ افراد کو ایف بی آر کے کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے منسلک ہونا لازمی ہوگا۔
بزنس پوائنٹس کی مانیٹرنگ کا نیا نظام
دستاویزات کے مطابق بزنس پوائنٹس پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔ ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ مشینز، کیو آر کوڈ اور دیگر ڈیجیٹل ادائیگی کے ذرائع کو ایف بی آر کے ساتھ لنک کرنا لازمی ہوگا۔ آن لائن فروخت کے لیے ویب سائٹ، سافٹ ویئر اور موبائل ایپلیکیشنز کو بھی ایف بی آر سسٹم سے جوڑا جائے گا۔
ٹیکس افسران کو رسائی اور پابندیاں
انٹیگریٹڈ افراد ٹیکس افسر کو کاروباری احاطے اور ریکارڈ تک رسائی دینے کے پابند ہوں گے۔ ایف بی آر کے الیکٹرانک سسٹم سے چھیڑ چھاڑ کرنے والوں کو جرمانہ اور پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انوائسنگ کے نئے اصول
انٹرنیٹ یا بجلی کی بندش کی صورت میں انوائسز 24 گھنٹوں کے اندر اپ لوڈ کرنا لازمی ہوگا۔ ہر سیلز ٹیکس انوائس ڈیجیٹل دستخط، کیو آر کوڈ اور ایف بی آر کے منفرد نمبر پر مشتمل ہوگی۔ یومیہ، ہفتہ وار اور ماہانہ بنیاد پر الیکٹرانک انوائسز کا ریکارڈ تیار کرنا لازمی ہوگا۔
ڈیٹا اسٹوریج اور نفاذی اقدامات
ڈیجیٹل یا آن لائن فروخت کی انوائسز کا ڈیٹا کم از کم 6 سال تک محفوظ رکھنا ضروری ہوگا۔ ٹیکس چوری کی روک تھام کے لیے ایف بی آر ایک خصوصی انفورسمنٹ نیٹ ورک قائم کرے گا۔ کیو آر کوڈ یا ایف بی آر نمبر کے بغیر انوائسز جاری کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
مزید پڑھیں