اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار موت
کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 سے معروف ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش کی برآمدگی نے سوشل میڈیا اور نیوز چینلز پر تہلکہ مچا دیا ہے۔ واقعہ کی تفتیش جاری ہے، جبکہ کئی مشکوک شواہد اور عناصر سامنے آئے ہیں جنہوں نے کیس کو مزید پراسرار بنا دیا ہے۔
سفید پاؤڈر کی موجودگی
پولیس ذرائع کے مطابق، حمیرا اصغر کے فلیٹ میں تین سے چار جگہوں پر مٹی کے برتنوں میں سفید پاؤڈر پایا گیا ہے۔ بظاہر ان جگہوں پر پاؤڈر رکھنے کی کوئی واضح وجہ نہیں ملی۔ پولیس نے سفید پاؤڈر کے سیمپلز کیمیکل تجزیے کے لیے لیبارٹری بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ سفید پاؤڈر ممکنہ طور پر لاش کی بدبو کو دبانے کے لیے استعمال کیا گیا ہو۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لاش سے بدبو نہ اٹھنے کی وجوہات کی تحقیق کی جا رہی ہے۔
اداکارہ کے کپڑے بھی تجزیے کے لیے بھیجے گئے
پولیس نے نہ صرف سفید پاؤڈر بلکہ اداکارہ کے کپڑے بھی قبضے میں لے کر کیمیکل تجزیے کے لیے روانہ کر دیے ہیں۔ تجزیہ مکمل ہونے کے بعد ہی موت کی وجوہات اور پاؤڈر کی نوعیت کا تعین ممکن ہوگا۔ حمیرا اصغر 2018 میں لاہور سے کراچی منتقل ہوئی تھیں۔ وہ گزشتہ سات سال سے اسی فلیٹ میں اکیلی مقیم تھیں۔ 2024 سے فلیٹ کا کرایہ بھی ادا نہیں کر رہی تھیں۔ کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ میں مکان مالک کی طرف سے قانونی کارروائی کی گئی تھی۔
لاش کی برآمدگی کیسے ہوئی؟
8 جولائی 2025 کو بیلف عدالتی حکم پر فلیٹ خالی کروانے آیا۔ دروازہ بار بار دستک کے باوجود نہ کھلا تو اسے توڑا گیا۔ لاش کمرے کے فرش پر پڑی ہوئی تھی، جس کی حالت بتاتی ہے کہ وہ کئی دن سے وہاں موجود تھی۔
نتیجہ
حمیرا اصغر کی موت ایک پراسرار کیس بنتی جا رہی ہے۔ سفید پاؤڈر، بند دروازہ، اور لاش سے بدبو نہ اٹھنے جیسے عناصر نے پولیس کو مزید الجھا دیا ہے۔ تفتیش جاری ہے، اور جلد ہی کیمیکل تجزیے کی رپورٹس کے بعد اصل حقائق منظر عام پر آ سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں