ملک بھر میں شدید بارشوں کا آغاز
جولائی 2025 میں پاکستان شدید مون سون بارشوں کی لپیٹ میں رہا، جس نے ملک کے تمام بڑے صوبوں اور علاقوں کو متاثر کیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، اس سال معمول سے زیادہ بارشیں ریکارڈ کی جا رہی ہیں جن کا آغاز جون کے آخر سے ہوا۔ سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں پنجاب، خیبر پختونخوا، سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان، اور آزاد کشمیر شامل ہیں۔ ان بارشوں کے باعث سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ، اور بنیادی انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا۔
متاثرہ شہر اور نقصانات
لاہور میں ناقص نکاسی آب کے نظام کے باعث سڑکیں تالاب بن گئیں، جبکہ کراچی میں نالوں کی بندش، بجلی کی بندش، اور ٹریفک جام معمول بن گیا۔ خیبر پختونخوا کے سوات، پشاور اور دیر جیسے علاقوں میں سیلابی ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ نے تباہی مچا دی۔ بلوچستان کے خضدار، ژوب اور کوئٹہ میں گھروں کو شدید نقصان پہنچا۔ مجموعی طور پر ملک بھر میں 25 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، سینکڑوں گھروں کو نقصان پہنچا، جبکہ زرعی فصلیں جیسے کپاس، چاول، اور سبزیاں بھی شدید متاثر ہوئیں۔
موسمیاتی وارننگ اور احتیاطی تدابیر
محکمہ موسمیات نے آئندہ 7 دنوں میں مزید شدید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جن میں دریاؤں میں طغیانی، فلیش فلڈز، اور گرج چمک کے ساتھ بارشیں شامل ہیں۔ شہریوں کو نشیبی علاقوں سے انخلاء، بجلی کے کھمبوں اور پانی سے دور رہنے، بچوں کو باہر نہ جانے دینے، اور نالیوں کی صفائی کی ہدایات دی گئی ہیں۔ ایمرجنسی کی صورت میں فوری طور پر ریسکیو اداروں سے رابطہ کی تلقین کی گئی ہے۔
حکومتی اقدامات اور امدادی سرگرمیاں
حکومت نے فوری ردعمل دیتے ہوئے ریسکیو ٹیموں کو متحرک کیا ہے اور متاثرہ علاقوں میں ریلیف کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) اور پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کی ہدایات پر عمل درآمد جاری ہے تاکہ مزید جانی و مالی نقصان سے بچا جا سکے۔
نتیجہ
مون سون کی حالیہ بارشوں نے ایک بار پھر شہری و دیہی علاقوں میں بنیادی انفراسٹرکچر کی کمزوریوں کو عیاں کر دیا ہے۔ حکومت، اداروں اور عوام کو چاہیے کہ وہ مشترکہ حکمت عملی سے ان قدرتی آفات سے نمٹنے کی تیاری کریں اور مستقبل کے لیے بہتر پلاننگ کریں۔
مزید پڑھیں