تحقیق کے مطابق وقت کی تبدیلی سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہو سکتا ہے
حالیہ تحقیق نے اس اہم سوال کا جواب دے دیا ہے کہ بلڈ پریشر کی دوا کب لی جائے؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کو سونے سے پہلے دوا لینا زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتا ہے اور یہ ہارٹ اٹیک یا اسٹروک جیسے جان لیوا امراض سے بچاؤ میں بھی مددگار ہو سکتی ہے۔
رات کا وقت: بلڈ پریشر کے لیے فائدہ مند کیوں؟
ماہرین صحت کے مطابق رات کے وقت دوا لینے سے پورے 24 گھنٹے، خصوصاً صبح کے اوقات میں بلڈ پریشر زیادہ بہتر طریقے سے کنٹرول میں رہتا ہے۔ صبح کے وقت بلڈ پریشر کا اچانک بڑھنا دل کے دورے یا فالج کا سبب بن سکتا ہے، اور یہی وہ وقت ہوتا ہے جب زیادہ تر واقعات رونما ہوتے ہیں۔
نیند پر مثبت اثرات
کچھ بلڈ پریشر کی دوائیں ایسی ہوتی ہیں جن میں ہلکا سا پرسکون اثر (sedative effect) بھی ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں رات کو دوا لینے سے نہ صرف بلڈ پریشر قابو میں رہتا ہے بلکہ نیند بھی بہتر ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر وہ افراد جو انسومنیا یا بے خوابی کا شکار ہیں، انہیں اس طریقہ کار سے فائدہ ہو سکتا ہے۔
2019 کی اہم تحقیق
2019 میں شائع ہونے والی ایک اہم تحقیق کے مطابق جو مریض اپنی بلڈ پریشر کی دوا رات کو لیتے ہیں، ان میں دل کی بیماریوں، ہارٹ اٹیک اور اسٹروک کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہو جاتا ہے۔ یہ تحقیق کئی ممالک میں ہزاروں مریضوں پر کی گئی تھی، جس سے اس طریقے کی افادیت کو سائنسی بنیاد پر ثابت کیا گیا۔
کن دواؤں پر یہ طریقہ مؤثر ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ زیادہ تر درج ذیل دواؤں کے لیے مؤثر پایا گیا ہے:
Calcium Channel Blockers
ARBs (Angiotensin II Receptor Blockers)
ACE Inhibitors
Diuretics (پیشاب آور ادویات)
یہ تمام دوائیں عام طور پر ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو تجویز کی جاتی ہیں۔
نتیجہ
اگر آپ بلڈ پریشر کے مریض ہیں تو رات کو دوا لینا ایک آسان مگر موثر طریقہ ہو سکتا ہے۔ البتہ، کسی بھی دوا کا وقت اپنے معالج کے مشورے سے تبدیل کریں تاکہ ذاتی طبی حالات کو مدِنظر رکھا جا سکے۔
مزید پڑھیں