اداکارہ حمیرا اصغر کی پرسرار موت: تحقیقات میں پیشرفت
کراچی: ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار موت نے سوشل اور میڈیا حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ 8 جولائی کو ڈیفنس فیز 6 کی ایک رہائشی عمارت کے فلیٹ سے ان کی 9 ماہ پرانی لاش ملنے کے بعد پولیس نے تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کر دیا ہے۔
سی ٹی ڈی اور ایف آئی اے کی مدد طلب
تفتیشی حکام نے سی ٹی ڈی (کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ) سے رابطہ کرکے اداکارہ کے موبائل فونز اور ٹیبلیٹ ڈیٹا ریکوری کے لیے بھیج دیے ہیں تاکہ ڈیجیٹل شواہد اکھٹے کیے جا سکیں۔ اسی طرح ایف آئی اے کو خط بھیجا گیا ہے تاکہ حمیرا اصغر کا سفری ریکارڈ حاصل کیا جا سکے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق اداکارہ نے آخری غیر ملکی دورہ ترکی کا کیا تھا۔
مالیاتی ریکارڈ کی جانچ
اے ایس پی ندا کے مطابق اداکارہ کے بینک اکاؤنٹس اور مالی لین دین کی بھی جانچ جاری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مختلف بینکوں سے رابطہ کیا گیا ہے تاکہ اداکارہ کے اکاؤنٹس اور کریڈٹ کارڈ کے ذریعے کی گئی ٹرانزیکشنز کا تجزیہ کیا جا سکے۔ اب تک کی معلومات کے مطابق حمیرا اصغر کا ایک نجی بینک میں اکاؤنٹ اور دوسرے بینک کا کریڈٹ کارڈ زیر استعمال تھا۔
شناختی دستاویزات میں تضاد
اداکارہ کے فلیٹ سے دو شناختی کارڈ برآمد ہوئے ہیں جن میں سے ایک اصلی اور دوسرا کلر کاپی ہے۔ کلر کاپی والے شناختی کارڈ پر درج تاریخ پیدائش کم ظاہر کی گئی ہے، جبکہ دیگر تمام دستاویزات میں اصل تاریخ پیدائش ہی موجود ہے۔ اس تضاد کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہے۔
میڈیکل ریکارڈ اور پوسٹ مارٹم
تحقیقات میں مزید پیش رفت کے لیے ساؤتھ ضلع کے مختلف اسپتالوں اور لیبارٹریز سے بھی رابطہ کیا گیا ہے تاکہ اداکارہ کی ممکنہ میڈیکل ہسٹری حاصل کی جا سکے۔ تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے موصول ہونے پر ہی موت کی اصل وجہ کا تعین ممکن ہو سکے گا۔
نتیجہ
اداکارہ حمیرا اصغر کی پرسرار موت ایک سنجیدہ سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہر پہلو کی باریک بینی سے جانچ کر رہے ہیں تاکہ اس کیس کی تہہ تک پہنچا جا سکے۔ انکوائری کے نتائج ہی یہ طے کریں گے کہ یہ واقعہ حادثہ تھا، خودکشی یا پھر کچھ اور؟
مزید پڑھیں
سانحہ سوات: متاثرین کو 2 کروڑ کے چیک، پی ٹی آئی قیادت کا اظہار افسوس