اختیار ولی: حکومت گرانے کا کوئی ارادہ نہیں
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کا علی امین گنڈاپور کی خیبرپختونخوا حکومت گرانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اس وقت اندرونی طور پر شدید تقسیم کا شکار ہے اور تین دھڑوں میں بٹ چکی ہے۔ ایک گروپ صرف علی امین گنڈاپور کو اپنا قائد مانتا ہے، دوسرا گروپ عمران خان کے ساتھ مکمل طور پر وابستہ ہے، جبکہ تیسرا گروپ نہ صرف عمران خان بلکہ علی امین گنڈاپور دونوں کی پالیسیوں سے نالاں ہے اور ان سے بیزار ہو چکا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نیاز اللہ نیازی کا مؤقف
تحریک انصاف کے رہنما نیاز اللہ نیازی نے پروگرام میں کہا کہ 8 فروری کو عوام نے ہمیں حکومت دی، ریزرو نشستوں کو مال غنیمت سمجھ کر بانٹنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 51 میں اس طرح کی کوئی شق موجود نہیں جس کی بنیاد پر سیٹیں چھینی جا سکیں۔
جے یو آئی (ف) کا مؤقف: سسٹم جعلی ہے
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمد اللہ نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کا وفد مولانا فضل الرحمان کے پاس آیا اور درخواست کی کہ خیبرپختونخوا میں عدم اعتماد تحریک کا حصہ نہ بنیں۔ مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا کہ انہیں اسمبلی اور پورا انتخابی سسٹم جعلی اور دھاندلی زدہ لگتا ہے، اس لیے وہ اس میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
اندرونی اختلافات اور آئندہ کی سیاسی حکمت عملی
حافظ حمد اللہ نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی کچھ شخصیات اور وفاقی وزراء کے پی میں حکومت کی تبدیلی کے خواہاں ہیں، جبکہ پی ٹی آئی کے اندر بھی علی امین گنڈاپور کی تبدیلی پر بات ہو رہی ہے۔ یہ تمام اختلافات اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں خیبرپختونخوا کی سیاست مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں