امریکہ اور اسرائیل پر شدید تنقید
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے نمائندے امیر سعید ایراوانی نے اپنے خطاب میں امریکہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ایران کے خلاف من گھڑت اور بے بنیاد الزامات کے تحت جنگ مسلط کی ہے۔
امریکہ کی کھلی جارحیت پر ردعمل
ایراوانی نے واضح کیا کہ ایران اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے اور امریکہ کی کھلی جارحیت کے خلاف ایران کا ردعمل متناسب ہوگا، جس کا فیصلہ ایرانی مسلح افواج کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے کبھی جنگ کا آغاز نہیں کیا، مگر کسی بھی جارحیت کا مکمل جواب دیا جائے گا۔
اسرائیلی کردار پر سخت الزامات
انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے امریکہ کو ایک اور مہنگی اور بے بنیاد جنگ میں دھکیل دیا ہے۔ ایراوانی کے مطابق، اسرائیل نے ایران کے خلاف جھوٹا بیانیہ پھیلایا کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کے قریب ہے، جو کہ ایک غلط پروپیگنڈا ہے۔
بین الاقوامی برادری کی خاموشی قابلِ مذمت
ایراوانی نے کہا کہ کچھ بین الاقوامی تنظیمیں اور مغربی ممالک جیسے فرانس اور برطانیہ کی خاموشی، دوہرا معیار اور مداخلت بھی انتہائی قابلِ مذمت ہے۔ ان رویوں نے مشرق وسطیٰ میں امن کے امکانات کو نقصان پہنچایا ہے۔
سلامتی کونسل سے مطالبہ
ایران کے نمائندے نے اپنے خطاب کے اختتام پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ امریکہ اور اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جائے اور عالمی برادری اس معاملے میں اپنا غیر جانبدار اور مؤثر کردار ادا کرے۔
مزید پڑھیں