نیشنل یونٹی کی ضرورت اور پاکستان کی تیاری
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اختیار ولی خان نے بھارت کے حالیہ اقدامات پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نیشنل یونٹی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف جنگ کی صورت میں نئی چیلنجز پیدا کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن پاکستان بھرپور تیاری کے ساتھ جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے دفاع کے لیے تمام بین الاقوامی دوستوں کے ساتھ تعاون کو یقینی بنایا گیا ہے، اور جنگی سازوسامان جیسے شاہین، غوری، ابدالی، حطف، اور نصر کی تیاری کی گئی ہے۔ اختیار ولی خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا اصل مسئلہ بھارت کے ساتھ ہے اور اس کے حل کے لیے مکمل تیار ہیں۔
پی ٹی آئی کا موقف اور اے پی سی کی اہمیت
تحریک انصاف کے رہنما فیصل چوہدری نے کہا کہ بھارت سے آنے والے دھمکیوں اور جنگی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کے لیے سیاسی طور پر مضبوط موقف ضروری ہے۔ انہوں نے اے پی سی (آل پارٹیز کانفرنس) کے انعقاد کی اہمیت پر زور دیا تاکہ پاکستان کی قومی سالمیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی آواز ہیں اور ان کی رہنمائی میں تمام جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر آنا چاہیے۔
دفاعی تجزیہ کاروں کا تجزیہ
ریٹائرڈ میجر جنرل زاہد محمود نے بھارت کی طرف سے بڑھتے ہوئے خطرات کا تجزیہ کیا اور کہا کہ پاکستان کو ان خطرات کا سنجیدہ انداز میں جائزہ لینا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے دفاعی صلاحیتیں مکمل طور پر تیار ہیں اور اس کا عزم غیر متزلزل ہے۔ انہوں نے بھارت کی طرف سے کیے گئے پراپیگنڈے کو چیلنج کیا اور کہا کہ پاکستان کی ریاست نے اپنے دفاع کے لیے مکمل تیاری کر رکھی ہے، جو اس کی کامیابی کی ضمانت ہے۔
نتیجہ
پاکستان کی سیاسی اور دفاعی قیادت بھارت کے بڑھتے ہوئے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد نظر آ رہی ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد ایک اہم قدم ہے جس کے ذریعے قومی یکجہتی کو مزید مضبوط کیا جا سکے گا۔ دفاعی تجزیہ کاروں اور سیاسی رہنماؤں کے مطابق پاکستان نے اپنے دفاعی سازوسامان اور حکمت عملی میں مکمل تیاری کر رکھی ہے اور کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
مزید پڑھیں
بھارتی دھمکیوں پر حکومت اور پی ٹی آئی کا یکساں مؤقف سامنے آ گیا