شاہد خاقان عباسی کی نیب کے کالے قانون پر تنقید: پی ٹی آئی بھی اس کا حصہ تھی
سینئر سیاستدان اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نیب کے متنازعہ قانون کا شکار ہوئے ہیں اور اگر وہ این آر او دیتے تو شاید انہیں بھی وہی رعایت مل جاتی جو پی ٹی آئی نے خود اس قانون کے ذریعے حاصل کی تھی۔
پی ٹی آئی کا نیب قانون کا سہارا
آج نیوز کے پروگرام “روبرو” میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ماضی میں نیب کے اس کالے قانون کا استعمال کیا تھا اور اب خود اسی قانون کے شکنجے میں آ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اگر این آر او دیتے تو آج انہیں بھی این آر او مل سکتا تھا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے پی ٹی آئی کی طرف سے اس قانون کا استعمال کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون صرف سیاسی انتقام کے لیے بنایا گیا تھا۔
آئینی حل اور مذاکرات کی ضرورت
سابق وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ملک کے مسائل کا حل صرف آئین کی مکمل پاسداری میں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں محمود خان اچکزئی اور دیگر نے ان سے ملاقات کی تھی، تاہم انہوں نے اس ملاقات کے حوالے سے کوئی تفصیلات شیئر نہیں کیں۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آئینی حدود میں رہ کر ملک کے مسائل حل کیے جا سکتے ہیں اور پارلیمان میں اس بات پر بات ہونی چاہیے کہ کس طرح ان مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے۔
مذاکرات کا مستقبل اور ملکی مفاد
شاہد خاقان عباسی نے موجودہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے امکانات پر بھی سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے لیے دونوں فریقوں کا ایک واضح ایجنڈا ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں مذاکرات میں ملکی مفاد کا پہلو نظر نہیں آ رہا، اور اس وقت انہیں معاملات کے حل ہوتے دکھائی نہیں دے رہے۔
اس بیان سے ایک بات تو واضح ہوتی ہے کہ شاہد خاقان عباسی کی نظر میں ملک میں سیاسی بحران کا حل آئینی راستے میں ہی ہے، اور نیب کے متنازعہ قانون کی موجودگی میں اس حل کا حصول مشکل نظر آ رہا ہے۔
مزید پڑھیں
پی ٹی آئی کا بڑا فیصلہ: 190 ملین پاؤنڈ کیس کی نئی پیشرفت