بھارت میں 4 ارب ڈالر کی منشیات کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام:
اسٹار لنک ڈیوائس کے غیرمعمولی استعمال کا انکشاف
بھارتی پولیس نے حالیہ دنوں میں ایک حیران کن کیس کا انکشاف کیا ہے، جس میں ایلون مسک کی کمپنی اسٹار لنک کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ ڈیوائس کے استعمال کے ذریعے منشیات کی بڑی مقدار بھارت پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب انڈامان اور نکوبار جزائر کے دور دراز علاقے میں پولیس نے ایک کشتی سے 6 ہزار کلوگرام سے زیادہ منشیات برآمد کی۔
منشیات اسمگلنگ میں اسٹار لنک ڈیوائس کا کردار
میانمار سے آنے والی کشتی میں چھپائی گئی منشیات ’میتھ‘ کی مالیت بین الاقوامی مارکیٹ میں 4 ارب 25 کروڑ ڈالر بتائی جا رہی ہے۔ پولیس کے مطابق، اسمگلرز نے اپنی سرگرمیوں کو خفیہ رکھنے کے لیے اسٹار لنک کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ ڈیوائس کا سہارا لیا۔ اس ڈیوائس کے ذریعے انہوں نے سمندری راستوں پر بغیر کسی تعطل کے انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کی، فون کالز کیں اور وائی فائی ہاٹ اسپاٹ بھی بنایا۔
انڈامان جزائر کے اعلیٰ پولیس افسر ہرگوبندر ایس دھالیوال نے بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے جب اسٹار لنک کی ٹیکنالوجی بھارتی پانیوں میں غیر قانونی مقاصد کے لیے استعمال کی گئی۔ اس واقعے نے بھارتی حکام کو الرٹ کر دیا ہے، جو اب اس ٹیکنالوجی کے ممکنہ غلط استعمال کی چھان بین کر رہے ہیں۔
پولیس کی تحقیقات اور اسٹار لنک سے معلومات طلبی
بھارتی پولیس نے اس معاملے میں اسٹار لنک سے معلومات طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ ڈیوائس کس نے اور کب خریدی، اور اسے کس مقصد کے لیے استعمال کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسمگلرز میانمار سے اپنی روانگی کے وقت سے ہی اس ڈیوائس کو استعمال کر رہے تھے۔
ہرگوبندر ایس دھالیوال نے مزید کہا کہ اسٹار لنک کی قانونی حیثیت اور اس کے استعمال پر سوالات اٹھ رہے ہیں کیونکہ یہ کمپنی بین الاقوامی پانیوں میں کوریج فراہم کرتی ہے۔ تاہم، بھارتی علاقائی پانیوں میں اس کی خدمات بھارتی حکومت کی اجازت پر منحصر ہیں۔
ضبط شدہ منشیات کی مالیت اور مستقبل کے خطرات
ضبط کی گئی منشیات ’میتھ‘ کی بھارتی مارکیٹ میں قیمت تقریباً 360 ارب بھارتی روپے بتائی جا رہی ہے، جو کہ 4 ارب 25 کروڑ امریکی ڈالر کے برابر ہے۔ اس واقعے نے بھارتی حکام کو اس بات پر غور کرنے پر مجبور کر دیا ہے کہ کس طرح جدید ٹیکنالوجی کو غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اسٹار لنک کی خاموشی اور مستقبل کے چیلنجز
ابھی تک اسٹار لنک نے اس واقعے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا ہے جب اسٹار لنک بھارت میں اپنی خدمات متعارف کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ کمپنی نے حال ہی میں اپنا 7 ہزارواں سیٹلائٹ خلا میں بھیجا تھا اور خیال کیا جا رہا ہے کہ ایلون مسک کی کمپنی دنیا کی دو تہائی فعال سیٹلائٹس کو کنٹرول کرتی ہے۔
یہ واقعہ جدید ٹیکنالوجی کے مثبت اور منفی استعمال کے حوالے سے ایک اہم سوال کھڑا کرتا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے نئے چیلنجز پیدا کرتا ہے۔