دوسرے ٹیسٹ میچ کا آغاز
ملتان کے کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز، پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اپنی پہلی اننگز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 309 رنز بنائے۔ یہ ایک اہم لمحہ تھا کیونکہ گرین شرٹس نے دن کا آغاز 5 وکٹوں کے نقصان پر 259 رنز سے کیا۔ تاہم، وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان صرف 41 رنز کے ساتھ آؤٹ ہو گئے۔ ان کے ساتھ آغا سلمان 31 رنز اور ساجد خان 2 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، جبکہ عامر جمال 17 رنز پر کھیل رہے ہیں۔
انگلینڈ کی بولنگ کا اثر
انگلینڈ کی جانب سے برائیڈن کارس اور میتھیو پوٹس نے ایک ایک وکٹ حاصل کی، جو اس بات کی علامت ہے کہ انگلش باؤلرز پاکستان کے بلے بازوں پر دباؤ ڈالنے میں کامیاب رہے ہیں۔ اس کے باوجود، پاکستان کے بلے بازوں نے کچھ استحکام دکھایا، لیکن کیا یہ کافی ہوگا؟
پہلا دن: ناکام آغاز
دوسرے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو عبداللہ شفیق اور دیگر اہم بلے بازوں کی ناکامی نے گرین شرٹس کے ابتدائی سکور کو متاثر کیا۔ شفیق صرف 7 رنز پر پویلین لوٹ گئے، جبکہ کپتان شان مسعود اور سعود شکیل بھی بالترتیب 3 اور 4 رنز کے ساتھ جلد ہی آؤٹ ہو گئے۔ پاکستان نے ابتدائی 2 وکٹیں صرف 19 رنز پر گنوا دیں، جس نے ٹیم کو مشکلات میں ڈال دیا۔
کامران غلام کی شاندار سنچری
پاکستان کی اننگز میں سب سے نمایاں بلے باز کامران غلام رہے، جنہوں نے 118 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر ٹیم کے سکور کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے صائم ایوب کے ساتھ مل کر 149 رنز کی شراکت قائم کی۔ یہ شراکت ایک خوش آئند لمحہ تھی، لیکن صائم 77 رنز کے ساتھ جلد ہی آؤٹ ہو گئے۔ دیگر بلے بازوں کی مدد کے بغیر، کیا پاکستان انگلینڈ کے خلاف اپنے اسکور کو بڑھانے میں کامیاب ہوگا؟
کیا پاکستان اس چیلنج کو قبول کرے گا؟
پاکستان کے کپتان شان مسعود نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ مہمان ٹیم کے خلاف جلد بڑا اسکور بنانے کی کوشش کریں گے تاکہ انہیں دباؤ میں لایا جا سکے۔ انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے پہلے ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد ٹیم کی حوصلہ افزائی کا ذکر کیا، اور وہ دوسرے ٹیسٹ کو بھی جیتنے کی کوشش کریں گے۔
دوسرے ٹیسٹ میچ میں اب تک کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے، یہ دیکھنا باقی ہے کہ کیا پاکستان اپنے بلے بازوں کی مدد سے انگلینڈ کے خلاف برتری حاصل کر سکے گا یا نہیں۔