دبئی، جو پہلے ہی دنیا کی سب سے بلند عمارت برج خلیفہ کا گھر ہے، اب ایک اور عالمی ریکارڈ قائم کرنے کے قریب ہے۔ دبئی کریک ٹاور، جو دبئی کریک ہاربر میں تعمیر ہو رہا ہے، نہ صرف ایک انجینئرنگ کا شاہکار ہوگا بلکہ اس میں جدید ٹیکنالوجی، ثقافت، اور ماحول دوست ڈیزائن کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
منصوبے کا پس منظر
یہ عظیم الشان منصوبہ 2016 میں EMAAR کمپنی کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا۔ اس کا مقام دبئی کریک ہاربر میں ہے جو برج خلیفہ سے تقریباً 8 کلومیٹر دور واقع ہے۔ اس کا ڈیزائن عالمی شہرت یافتہ ہسپانوی انجینئر سانتیاگو کالاتراوا نے تیار کیا ہے، جنہوں نے اسے ایک فیوچرک اسٹرکچر کے طور پر ڈیزائن کیا۔
اونچائی اور فلورز
دبئی کریک ٹاور کی متوقع اونچائی 1300 میٹر سے زائد ہوگی، جو اسے برج خلیفہ سے کم از کم 100 میٹر بلند بنا دے گی۔ فلورز کی حتمی تعداد کو خفیہ رکھا گیا ہے، تاہم اندازہ ہے کہ یہ 200 سے زائد منزلوں پر مشتمل ہوگا۔
اہم خصوصیات اور ٹیکنالوجی
یہ ٹاور کئی جدید خصوصیات پر مشتمل ہوگا، جن میں 360 ڈگری پینورامک ویوز، گھومنے والے مشاہداتی ڈیکس، اسمارٹ سینسرز، AI سسٹمز، اور ہائی اسپیڈ ڈبل ڈیکر لفٹس شامل ہیں۔ ہر مخصوص لیول پر عمودی گارڈنز موجود ہوں گے جبکہ سسپنشن کیبل سسٹم کے ذریعے اس کی پائیداری کو یقینی بنایا جائے گا۔ رات کے وقت مکمل LED لائٹنگ سسٹم کے ساتھ روشنیوں کا شو اس کی خوبصورتی کو مزید چار چاند لگا دے گا۔ اس کے علاوہ، ٹاور میں اسکائی لاونج، لگژری ہوٹلز، اور مشاہداتی کیفے بھی شامل ہوں گے۔
ماحولیاتی خصوصیات
ٹاور کو ماحول دوست طریقے سے بنایا جا رہا ہے۔ اس میں سولر پاور، ری سائیکل واٹر سسٹم، اور گرین انرجی انٹیگریشن جیسے عناصر کو شامل کیا گیا ہے تاکہ پائیدار ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
تخمینی لاگت اور تکمیل کی تاریخ
اس شاندار منصوبے کی متوقع لاگت 1 ارب امریکی ڈالر سے زائد ہے۔ COVID-19 کی وجہ سے تعمیر میں تاخیر ہوئی، تاہم نئی متوقع تکمیل 2030 سے 2035 کے درمیان ہے۔
اہمیت اور اثر
دبئی کریک ٹاور نہ صرف ایک انجینئرنگ کا عجوبہ ہوگا بلکہ یہ دبئی کی عالمی حیثیت کو مزید مضبوط بنائے گا۔ یہ معاشی ترقی کو فروغ دے گا اور سیاحت کے لیے ایک اہم مرکز بنے گا۔
دبئی کریک ہاربر کیا ہے؟
دبئی کریک ہاربر ایک مکمل جدید شہر ہے جو 6 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ علاقہ رہائشی، کمرشل، انٹرٹینمنٹ اور نیچر اسپیسز پر مشتمل ہوگا، جہاں Central Park، Waterfront، اور Creek Marina جیسے پروجیکٹس شامل ہیں۔
نتیجہ
دبئی کریک ٹاور صرف ایک عمارت نہیں بلکہ مستقبل کی علامت ہے۔ یہ دبئی کو ایک بار پھر دنیا کے نقشے پر سب سے بلند مقام پر لے آئے گا — نہ صرف اونچائی میں بلکہ وژن، ترقی، اور جدت میں بھی۔
مزید پڑھیں