گوگل سرچ کو چیلنج
گوگل سرچ کے لیے ایک نیا چیلنج ابھرتا دکھائی دے رہا ہے۔ مصنوعی ذہانت کے میدان میں نمایاں کمپنیوں اوپن اے آئی اور پرپلیکسیٹی نے AI سے چلنے والے جدید سرچ براؤزرز متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے، جن کا مقصد گوگل جیسے روایتی سرچ انجنز کی اجارہ داری کو توڑنا ہے۔
پرپلیکسیٹی کا نیا براؤزر: کامیٹ
یورونیوز کے مطابق پرپلیکسیٹی AI نے کامیٹ (Comet) نامی ایک نیا سرچ براؤزر لانچ کیا ہے، جو فی الحال صرف میک اور ونڈوز صارفین کے لیے دستیاب ہے۔ یہ براؤزر ابتدائی طور پر ان صارفین کے لیے کھولا گیا ہے جنہوں نے پرپلیکسیٹی میکس کو سبسکرائب کر رکھا ہے یا دعوت نامہ موصول کیا ہے۔
کامیٹ میں ایک انٹیگریٹڈ AI اسسٹنٹ شامل ہے، جو صارفین کے کلکس، ٹائپس، اور سبمٹس کو خودکار بناتا ہے، ساتھ ہی ای میلز اور کلینڈر کو مینج کرتا ہے اور فیڈ میں موجود اہم معلومات کو نمایاں کرتا ہے۔
AI انجنز کی عملی آزمائش
ابتدائی تجربات میں صارفین نے کامیٹ سے بیک وقت مختلف کھانوں کی گروسری لسٹس اور تراکیب حاصل کیں، جو عام براؤزرز کے مقابلے میں زیادہ موثر اور تیز تھا۔ یہ سمارٹ براؤزرز صارف کے تجربے کو ذاتی بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اوپن اے آئی کا براؤزر: تفصیلات کا انتظار
اوپن اے آئی نے بھی اپنے AI براؤزر پر کام شروع کر دیا ہے، تاہم اس کے بارے میں ابھی تفصیلی معلومات جاری نہیں کی گئیں۔ امکان ہے کہ یہ براؤزر ChatGPT کے ماڈیولز اور کوڈ انٹیگریشن کے ساتھ ایک جدید سرچ تجربہ فراہم کرے گا۔
گوگل کے لیے چیلنجنگ وقت
AI براؤزرز کا اعلان ایسے وقت میں آیا ہے جب گوگل سرچ کئی قانونی اور ریگولیٹری چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ یورپی عدالت نے حال ہی میں گوگل پر 4.1 ارب یورو کے جرمانے کو برقرار رکھنے کی سفارش کی ہے، جبکہ امریکا، کینیڈا، جاپان، اور برطانیہ میں بھی گوگل کی اجارہ داری کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
نتیجہ
AI براؤزرز کی یہ نئی نسل روایتی سرچ انجنز کے لیے ایک سنگین چیلنج بن سکتی ہے۔ اگر یہ براؤزرز وسیع پیمانے پر اپنائے گئے، تو مستقبل میں گوگل جیسے پلیٹ فارمز کی اجارہ داری کمزور ہو سکتی ہے، اور سرچ کا تجربہ زیادہ سمارٹ، خودکار اور شخصی بن سکتا ہے۔
مزید پڑھیں