ٹرمپ کی بھارت کو آخری وارننگ؟ 25 فیصد ٹیرف کی دھمکی زمین سے دور، چاند پر تعمیر! چینی سائنسدانوں نے ممکن کر دیا نو مئی کیس: لطیف چترالی نااہل، عمر ایوب سے جواب طلب
A bold graphic with the words "BREAKING NEWS" in red and black, conveying urgency and importance in news reporting.

صرف ایران نہیں، امریکا نے آدھی دنیا پر پابندیاں لگا دیں! یو اے ای، چین، ترکیہ متاثر

US sanctions Iran's banking network; blacklists UAE, Turkey, China, Hong Kong companies over missile program.

امریکا کی ایران پر نئی پابندیاں

امریکا نے ایران کے بینکنگ نیٹ ورک پر مزید سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ ان تازہ پابندیوں کے تحت، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، ترکیہ، چین، اور ہانگ کانگ میں موجود بعض کمپنیاں بلیک لسٹ کر دی گئی ہیں۔ یہ اقدام ایرانی حکومت کی مالی معاونت کے نیٹ ورکس کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔

پابندیوں کی وجوہات اور امریکی مؤقف

امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق، بلیک لسٹ کی جانے والی کمپنیوں پر ایران کے میزائل پروگرامز کو مالی اور تکنیکی معاونت فراہم کرنے کے سنگین الزامات ہیں۔ یہ کمپنیاں ایرانی تیل کی خرید و فروخت کے ذریعے تہران کو کروڑوں ڈالرز کا فائدہ پہنچا رہی تھیں۔ اس سے ایران اپنے متنازعہ پروگرامز کو جاری رکھنے کے قابل ہو رہا تھا۔

ان پابندیوں کا بنیادی مقصد ایران کی میزائل سازی کی صلاحیتوں کو کمزور کرنا اور اس کے عسکری پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات عالمی مالیاتی نظام کو ایران کی غیر قانونی سرگرمیوں سے پاک رکھنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔

عالمی سطح پر اثرات اور ممکنہ چیلنجز

ان پابندیوں کا اثر صرف ایران تک محدود نہیں رہے گا۔ یہ ان ممالک کی کمپنیوں کو بھی متاثر کریں گی جنہیں بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔ یو اے ای، ترکیہ، چین، اور ہانگ کانگ جیسی اقتصادی طاقتوں کی کمپنیوں پر پابندیاں عائد ہونے سے عالمی تجارت اور مالیاتی تعلقات میں نئی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ یہ صورتحال عالمی سطح پر امریکی پابندیوں کے دائرہ کار اور خودمختار ممالک کے تجارتی حقوق کے درمیان کشمکش کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ اس سے بین الاقوامی تعلقات میں مزید کشیدگی آ سکتی ہے۔

ایران کا ردعمل اور ماضی کی کشیدگی

ایران نے ماضی میں بھی امریکی پابندیوں کو غیر قانونی اور معاشی دہشت گردی قرار دیا ہے۔ ایرانی حکام کا موقف ہے کہ ان کے جوہری اور میزائل پروگرامز دفاعی نوعیت کے ہیں۔ وہ بین الاقوامی قوانین کے تحت ان کا حق سمجھتے ہیں۔ ماضی میں بھی امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی رہ چکی ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ اگر امریکا پرامن حل چاہتا ہے تو برابری کا معاہدہ کرے۔ چین نے بھی امریکا پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ جوہری تنصیبات پر حملہ خطرناک مثال ہے۔

آئندہ کے امکانات

نئی پابندیاں ایران پر اقتصادی دباؤ کو مزید بڑھائیں گی۔ تاہم، یہ خطے میں کشیدگی میں اضافے کا باعث بھی بن سکتی ہیں۔ عالمی برادری اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ ان پابندیوں کے بعد ایران کیا ردعمل ظاہر کرتا ہے۔ اور عالمی طاقتیں اس تنازعے کو کیسے حل کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں

حمیرا اصغر کی آخری کال کس کے نام؟ فارنزک رپورٹ میں بڑا انکشاف

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

A silver Škoda Karoq drives dynamically on a road, promoting a special offer starting at 359,750 kr from Nordbil.

بلیک فرائیڈے

Red promotional graphic highlighting "up to 40% off" regular prices, available online only through Friday.

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp
Bombas logo with a pair of colorful, comfortable socks on feet; text promotes their comfort and invites to shop.

:متعلقہ مضامین