سزائیں منظور، مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، یاسمین راشد پی ٹی آئی قیادت پر بیرونِ ملک ہارڈ کور کارکنوں کا دباؤ بڑھنے لگا گنڈا پور حکومت گرانے کا کوئی ارادہ نہیں، اختیار ولی خان
A bold graphic with the words "BREAKING NEWS" in red and black, conveying urgency and importance in news reporting.

پی ٹی آئی قیادت پر بیرونِ ملک ہارڈ کور کارکنوں کا دباؤ بڑھنے لگا

PTI leaders and analysts discussing political momentum and power dynamics

پی ٹی آئی کو نئی سیاسی توانائی

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے گروپ ایڈیٹر ایاز خان نے کہا کہ بعض اوقات اچانک پیش آنے والے سیاسی واقعات غیر متوقع نعمت بن جاتے ہیں۔ ان کے مطابق آج کی میڈیا ٹاک میں پی ٹی آئی کو نئی سیاسی قوت ملتی دکھائی دی، خاص طور پر علی امین گنڈاپور کے بیان نے نیا جوش پیدا کیا۔ علی امین نے ریاست کو بارہا چیلنج کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اگر ان کی حکومت گرائی گئی تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔

ہارڈ کور کارکنوں کا دباؤ

ایاز خان نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی جو قیادت بیرون ملک موجود ہے، اس پر اندرون ملک موجود کارکنوں، خاص طور پر ہارڈ کور سپورٹرز کا دباؤ روز بہ روز بڑھ رہا ہے۔ پارٹی کے اندرونی اختلافات اور بیرونی دباؤ، دونوں مل کر قیادت کو ایک نئے موڑ پر لے جا سکتے ہیں۔

طاقت کی تقسیم اور آئینی توازن

تجزیہ کار نوید حسین کا کہنا تھا کہ آئینِ پاکستان 1973 میں تین اداروں — مقننہ، عدلیہ اور انتظامیہ — کے درمیان طاقت کی مساوی تقسیم متعین کرتا ہے۔ لیکن موجودہ حالات میں انتظامیہ کے پاس زیادہ تر اختیارات چلے گئے ہیں، جبکہ عدلیہ اور پارلیمنٹ ایک حد تک غیر مؤثر نظر آتی ہیں۔ ان کے مطابق یہ صورتحال مطلق العنانیت کی نشاندہی کرتی ہے۔

پنجاب میں سیاست، کے پی ہاؤس میں مشاورت؟

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے نشاندہی کی کہ پنجاب کی سیاست پر فیصلے کے پی ہاؤس میں بیٹھ کر ہو رہے ہیں۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی کی میٹنگز لاہور میں ہونے کے بجائے اسلام آباد میں کے پی ہاؤس میں ہو رہی ہیں، اور وہاں سے ہی پنجاب کے متعلق فیصلے کیے جا رہے ہیں۔ مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن بھی اسی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

ترمیمات اور آئینی اختیارات

ایکسپریس کے کورٹ رپورٹر حسنات ملک نے بتایا کہ حکومت کو دو تہائی اکثریت حاصل ہو چکی ہے، اور وہ آئین میں اپنی مرضی سے ترامیم لا سکتی ہے۔ 27ویں آئینی ترمیم کی بازگشت سنائی دے رہی ہے، لیکن بظاہر اس میں عدلیہ سے متعلق کوئی بڑی تبدیلی متوقع نہیں۔ ان کے مطابق 26ویں ترمیم کے بعد ہی عدالتی اختیارات کمزور ہو چکے ہیں۔

اتحادی جماعتوں کی پوزیشن کمزور

تجزیہ کار محمد الیاس نے تبصرہ کیا کہ اب جبکہ حکومت کے پاس ایوان میں دو تہائی اکثریت ہے، اس کی اتحادی جماعتوں کی بارگیننگ پاور بہت حد تک ختم ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت تبدیلی لانے کا وعدہ لے کر آئی تھی، لیکن موجودہ طرزِ عمل سے واضح ہے کہ تمام تر طاقت اب صرف حکومت کے ہاتھ میں ہے۔

مزید پڑھیں

گنڈا پور حکومت گرانے کا کوئی ارادہ نہیں، اختیار ولی خان

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

A silver Škoda Karoq drives dynamically on a road, promoting a special offer starting at 359,750 kr from Nordbil.

بلیک فرائیڈے

Red promotional graphic highlighting "up to 40% off" regular prices, available online only through Friday.

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp
Bombas logo with a pair of colorful, comfortable socks on feet; text promotes their comfort and invites to shop.

:متعلقہ مضامین