ای کامرس اور ڈیجیٹل ٹیکسز کا تعارف
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے اپنی بجٹ تقریر میں بتایا کہ آئندہ مالی سال سے ای کامرس کے ذریعے خریدی جانے والی اشیاء پر ٹیکس لاگو کیا جائے گا۔ اس کا مقصد آن لائن تجارت کو منظم کرنا اور ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنا ہے تاکہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر ہونے والے کاروبار سے ملک کو مناسب آمدنی حاصل ہو سکے۔
آن لائن خریداری اور ٹرانزکشن رپورٹنگ
وزیرخزانہ نے واضح کیا کہ ای کامرس کے پلیٹ فارمز پر کاروبار کرنے والے افراد اور کمپنیوں کو ماہانہ بنیاد پر اپنے ٹرانزکشن ڈیٹا اور ٹیکس کی مکمل رپورٹ متعلقہ حکام کو جمع کروانی ہوگی۔ یہ اقدام شفافیت اور ٹیکس نظام کی مضبوطی کے لیے ضروری سمجھا گیا ہے تاکہ غیر رجسٹرڈ کاروبار بھی ٹیکس نیٹ میں آ سکیں۔
سود کی آمدنی پر ٹیکس میں اضافہ
بجٹ میں سود کی آمدنی پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ سود کی آمدنی پر 5 فیصد اضافہ کرتے ہوئے ٹیکس کی شرح کو موجودہ 15 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کیا جائے گا۔ تاہم یہ اضافہ صرف غیرفعال طریقے سے حاصل ہونے والی آمدنی پر لاگو ہوگا اور قومی بچت اسکیموں پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا، جس سے عام لوگوں کی بچت پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔
قرض کی بنیاد پر آمدنی پر نئے ٹیکس کا نفاذ
علاوہ ازیں، قرض کی بنیاد پر حاصل کی جانے والی آمدنی پر 25 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد قرضوں کے استعمال سے حاصل ہونے والی آمدنی کو بھی ٹیکس دائرہ کار میں لانا ہے تاکہ معیشت میں شفافیت بڑھے اور غیر قانونی آمدنیوں کو روکا جا سکے۔
شیئرز پر منافع پر ٹیکس کی موجودہ شرح برقرار
شیئر مارکیٹ میں حاصل کیے جانے والے منافع پر ٹیکس کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، تاکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال رہے اور اسٹاک مارکیٹ کو فروغ ملے۔
18 فیصد سیلز ٹیکس کی تجویز برائے آن لائن خریداری
وفاقی حکومت نے بجٹ 2025-26 میں آن لائن خریداری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔ اس سے آن لائن خریداری کے عمل سے حاصل ہونے والی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور ای کامرس سیکٹر کو باقاعدہ ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جا سکے گا۔
مزید پڑھیں
زبیر موتی والا: بجٹ محض نمائشی ثابت ہوا، توقعات پر پورا نہ اُتر سکا