صدر کسان اتحاد کا حکومت کو شکریہ
صدر کسان اتحاد خالد کھوکھر نے حکومت کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے مزید ٹیکس عائد نہیں کیے، جس سے ان کے بقول ان کی ‘سزائے موت کو عمر قید میں بدلا’ گیا۔ تاہم انہوں نے زراعت کی زبوں حالی پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر فصل کی لاگت پوری نہیں ملے گی تو کاشت کیسے ممکن ہو گا۔
گندم کی اہمیت اور حکومت کی رویہ
انہوں نے ایکسپرٹس پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گندم تمام فصلوں کا انجن ہے اور اس کا اچھا نرخ ملنا ضروری ہے تاکہ باقی فصلوں کے اخراجات پورے کیے جا سکیں۔ خالد کھوکھر نے کہا کہ حکومت کاشتکاروں کو ‘پینڈو’ اور ‘گنوار’ سمجھتی ہے، حالانکہ وہ ملک کے غذائی تحفظ کے ضامن ہیں۔
گروپ ایڈیٹر کا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر تبصرہ
ایکسپریس میڈیا گروپ کے گروپ ایڈیٹر ایاز خان نے کہا کہ حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کر کے احسان کیا ہے، جبکہ ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں چھ سو فیصد اضافہ اور فنڈز میں اضافہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ کسان کی قیمت پر روٹی سستی کر دیں تو اس کا فائدہ نہیں ہوگا، تاہم ٹیکس میں کمی کا شکریہ ادا کیا۔
بیوروچیف کا بجٹ پر جائزہ
اسلام آباد سے بیوروچیف عامر الیاس رانا نے کہا کہ انہیں توقع تھی کہ بجٹ میں زراعت کے لیے کچھ خاص ہوگا، لیکن عام آدمی کے لیے سستا آٹا اور روٹی بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس 5 فیصد سے گھٹ کر ایک فیصد ہو گیا ہے جبکہ تعمیراتی شعبے کو ٹیکس ریلیف دیا گیا ہے۔
اینکر پرسن کی حکومت کی تعریف اور چیلنج
اینکر پرسن رحمٰن اظہر نے کہا کہ بجٹ میں کچھ مثبت پہلو نظر آ رہے ہیں، جیسے تنخواہوں میں اضافہ اور ٹیکس میں کمی جو خوش آئند ہیں اور جن کے لیے حکومت کی ستائش کی جانی چاہیے، تاہم انہوں نے کہا کہ قرضوں کی واپسی ایک بڑا چیلنج ہوگا۔
مزید پڑھیں