بھارتی وزیراعظم کے الزامات اور پاکستان کا سخت ردعمل
دفتر خارجہ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پاکستان پر دہشت گردی، اشتعال انگیزی کی حمایت کے الزامات کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔ نریندر مودی نے گجرات میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگایا اور کہا کہ پاکستان کو آتنک کی بیماری سے نجات کے لیے عوام کو آگے آنا ہوگا، ورنہ میری گولی تو ہے۔
بھارت کی جارحیت اور مودی حکومت کی پالیسی
مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بھارت کی پاکستان مخالف جارحیت میں اضافہ ہوا ہے۔ حالیہ جنگ بندی سے پہلے پاکستان کی طرف سے دیے گئے کرارے جواب نے عالمی سطح پر بھارت کی حکمت عملی کو متاثر کیا۔
بی جے پی کا نظریہ اور بھارتی معاشرتی صورت حال
بی جے پی اپنی تشدد پسندانہ، مذہبی تعصب اور مسلم دشمنی کی بنیاد پر سیاست کو آگے بڑھا رہی ہے۔ بھارتی عوام میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور دیگر سماجی مسائل نے بھی جنگی جنون کو بڑھاوا دیا ہے۔
عالمی برادری اور بھارت کی انتہاپسندی
مودی کی انتہاپسندانہ سوچ عالمی برادری میں پوری طرح جانی پہچانی ہے۔ اس کے باوجود پاکستان امن کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ بھارت دوبارہ جنگ مسلط کرنے کے لیے تیار ہے۔
بھارت میں جاری نفرت اور جنگی جنون
بھارتی میڈیا نے جنگی ماحول کو فروغ دیا اور مودی حکومت نے اس موقع کو اپنی سیاسی مقبولیت کے لیے استعمال کیا۔ اس صورتحال میں بھارتی عوام خود اپنی حکومت سے سوالات کر رہے ہیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے اثرات
کشیدگی کی وجہ سے دونوں ملکوں میں پروازیں منسوخ ہوئیں، سرمایہ کاری متاثر ہوئی اور معیشت پر منفی اثرات پڑے۔ امریکا سمیت عالمی طاقتیں امن قائم رکھنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔
نتیجہ
مودی حکومت کی انتہاپسندی اور جارحیت جنوبی ایشیا ہی نہیں، عالمی امن کے لیے بھی خطرہ ہے۔ ہمیں امید ہے کہ عالمی برادری اس صورتحال کا سنجیدہ نوٹس لے اور کشیدگی کم کرنے میں مدد کرے۔
مزید پڑھیں