پاک فوج کی قیادت اور آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی
وفاقی کابینہ نے جنرل سید عاصم منیر (نشان امتیاز ملٹری) کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ فیصلہ آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی اور ان کی بہادری و حکمت عملی کو سراہتے ہوئے کیا گیا۔ جنرل عاصم منیر نے دشمن کے عزائم کو ناکام بنایا اور ملکی دفاع کو مضبوط بنیاد فراہم کی۔
قومی و بین الاقوامی سطح پر کردار
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے معیشت کی بہتری، خارجہ پالیسی، دہشت گردی کے خاتمے اور سرمایہ کاری کے فروغ جیسے اہم امور میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ان کی عسکری قیادت نے نہ صرف دشمن کی سازشوں کو ناکام بنایا بلکہ ملک کے اندرونی مسائل کے حل میں بھی حکومت کا بھرپور ساتھ دیا۔
خضدار حملہ اور بلوچستان کی صورتحال
بلوچستان کے شہر خضدار میں ایک اسکول بس پر خودکش حملہ ہوا، جس میں 3 بچوں سمیت 5 افراد شہید اور 38 زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ ایک بار پھر دہشت گردوں کی بربریت کا ثبوت ہے۔ اس سے پہلے بھی دہشت گرد تعلیمی اداروں، بازاروں، اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنا چکے ہیں۔
دہشت گردی: اندرونی و بیرونی سازشیں
پاکستان میں دہشت گردی محض داخلی مسئلہ نہیں، بلکہ بیرونی طاقتوں کی پشت پناہی سے پروان چڑھنے والا خطرہ ہے۔ چند ہمسایہ ممالک اور عالمی طاقتیں پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتی رہی ہیں، علیحدگی پسند گروہوں کو مالی و عسکری معاونت دی جاتی ہے تاکہ ملک کو عدم استحکام کا شکار بنایا جا سکے۔
افغانستان کی دوہری پالیسی اور پاکستان کی حکمت عملی
افغانستان نے کبھی بھی اپنی سرزمین پر موجود دہشت گردوں کے خلاف واضح ایکشن نہیں لیا۔ پاکستان کے لیے یہ ایک سنجیدہ مسئلہ بن چکا ہے، کیونکہ افغانستان سے آنے والے دہشت گرد نہ صرف بلوچستان بلکہ خیبر پختونخوا میں بھی حملے کرتے ہیں۔ پاکستان کو اب پالیسی کی دھند سے نکل کر واضح لائحہ عمل اپنانا ہوگا۔
اسمگلنگ اور بلیک منی: معیشت کا دشمن
اسمگلنگ اور غیر قانونی معیشت ملک کی جڑیں کھوکھلی کر رہی ہے۔ ہر سال کھربوں روپے کا نقصان، مقامی صنعتوں کا تباہ ہونا، اور بیروزگاری میں اضافہ اسمگلنگ کے منفی اثرات ہیں۔ اسمگلنگ سے حاصل شدہ رقم اکثر دہشت گردی، منشیات، اور ہتھیاروں کی غیر قانونی تجارت میں استعمال ہوتی ہے۔
ادارہ جاتی اصلاحات کی اشد ضرورت
بدعنوانی، اسمگلنگ، دہشت گردی اور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے اداروں کے مابین بہتر رابطہ اور جدید انفورسمنٹ سسٹم کی ضرورت ہے۔ اصلاحات کے بغیر ملک پائیدار ترقی نہیں کر سکتا۔ سویلین حکومت اور پارلیمنٹ کو اس میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
نتیجہ: فیصلہ کن کارروائی کا وقت
ملک کی بقا اور عوام کے تحفظ کے لیے دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خلاف بلا تفریق آپریشن ناگزیر ہے۔ بلوچستان میں امن کے قیام کے لیے شدت پسند عناصر کو کچلنا ہوگا۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فلسفیانہ بحثوں کی بجائے حقیقت کا سامنا کیا جائے اور قومی مفاد میں عملی اقدامات کیے جائیں۔
مزید پڑھیں