ایران: جوہری ہتھیاروں پر یقین نہیں، امریکا شریک ہوا تو بھرپور جواب دیں گے بلاول: فیلڈ مارشل کی ٹرمپ سے ملاقات پاک امریکا تعلقات کی مثبت پیشرفت ہے اگر ایرانی حکومت ختم ہوئی تو اقتدار کی دوڑ میں کون ہوگا؟
A bold graphic with the words "BREAKING NEWS" in red and black, conveying urgency and importance in news reporting.

پاکستان میں رافیل کی کارکردگی پر تنقید، مودی کی رافیل ڈیل دوبارہ زیرِ بحث

Controversy over Rafale jet deal in India under Modi government

رافیل طیاروں کی خریداری کا متنازعہ دفاعی سودا

پاکستان کے ساتھ جنگ میں بھارت کے رافیل طیارے گرانے کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی رافیل ڈیل کا تنازع ایک بار پھر زور پکڑ گیا ہے۔ فرانس سے رافیل جنگی جہازوں کی خریداری کا معاہدہ حالیہ بھارتی تاریخ کا سب سے متنازع دفاعی سودا رہا ہے۔ ابتدائی طور پر اس معاہدے کو بھارتی فضائیہ کو جدید بنانے کی اسٹریٹجک ضرورت قرار دیا گیا، لیکن نریندر مودی کے دور حکومت میں یہ معاہدہ بدعنوانی اور اقرباء پروری کی علامت بن گیا۔

رافیل معاہدے کی تفصیلات اور تنازعات

2016 میں بھارت نے فرانس سے 36 رافیل لڑاکا طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کیا، جس کی مالیت 7.4 ارب ڈالر تھی۔ اس معاہدے کا سب سے بڑا متنازع پہلو یہ تھا کہ انیل امبانی کے ریلائنس گروپ کو آفسیٹ پارٹنر کے طور پر منتخب کیا گیا۔ اس کے تحت رافیل بنانے والی فرانسیسی کمپنی ڈاسو ایوی ایشن کو اس ڈیل سے حاصل ہونے والی رقم کا ایک حصہ بھارت کے دفاعی شعبے میں دوبارہ لگانا تھا۔ ریلائنس کو ہوا بازی کی صنعت میں کوئی تجربہ نہیں تھا، لیکن مودی حکومت نے اسے راتوں رات دفاعی شعبے میں شامل کر لیا۔

سیاسی اور قانونی پہلو

یہ تنازع 2019 کے عام انتخابات سے پہلے اپوزیشن کے لیے بڑا انتخابی نعرہ بن گیا۔ کانگریس رہنما راہول گاندھی نے وزیراعظم مودی پر کرونی کیپٹلزم کے الزامات عائد کیے، کہا کہ بی جے پی سے قریبی تعلقات کی وجہ سے انیل امبانی کو آفسیٹ شرائط کے ذریعے فائدہ پہنچایا گیا اور سرکاری ادارے ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ کو نظر انداز کیا گیا۔

ایک اور بڑا تنازع فی طیارہ قیمت کا بھی تھا۔ بھارتی حکومت کے مطابق ایک رافیل کی قیمت تقریباً 900 کروڑ روپے ہے، لیکن لیک ہونے والے فرانسیسی دستاویزات کے مطابق اصل معاہدے میں قیمت کافی کم تھی۔ 2018 میں بھارتی سپریم کورٹ نے رافیل ڈیل کو چیلنج کرنے والی درخواستیں مسترد کر دیں، مگر عدالت نے شفافیت کی کمی پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

تحقیقات اور موجودہ صورتحال

2021 میں فرانس نے بھی اس متنازع سودے کی تحقیقات شروع کیں، جس میں الزام تھا کہ کئی ملین یورو خفیہ کمیشن کی صورت میں دیے گئے، جن میں سے کچھ رقم بھارتی حکام کو رشوت کے طور پر دی گئی۔معاملہ 2023 تک چلتا رہا، لیکن مودی سرکار کی طرف سے بین الاقوامی تعاون کی درخواستوں کو نظر انداز کیا گیا۔

اس وقت تازہ صورتحال یہ ہے کہ ریلائنس ایرو اسپیس انڈسٹریز کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور دہلی ہائی کورٹ میں ایک درخواست زیرِ سماعت ہے جس میں رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت بھارتی اور فرانسیسی حکام کے درمیان اس ڈیل سے متعلق خفیہ رابطوں تک رسائی کی استدعا کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں

پاکستان نے بھارتی طیاروں پر فضائی حدود کی بندش ایک ماہ کے لیے بڑھا دی

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

A silver Škoda Karoq drives dynamically on a road, promoting a special offer starting at 359,750 kr from Nordbil.

بلیک فرائیڈے

Red promotional graphic highlighting "up to 40% off" regular prices, available online only through Friday.

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp
Bombas logo with a pair of colorful, comfortable socks on feet; text promotes their comfort and invites to shop.

:متعلقہ مضامین