بھارتی سیکرٹری خارجہ کا مؤقف
نئی دہلی میں بھارتی سیکرٹری خارجہ وکرم مسری نے پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی حالیہ جنگ بندی میں امریکہ یا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کوئی کردار نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فائربندی مکمل طور پر دوطرفہ تھی اور ٹرمپ نے اس میں مداخلت کی اجازت نہیں لی۔ وکرم مسری نے کہا کہ امریکی صدر خود اسٹیج پر آنا چاہتے تھے، اس لیے آگئے۔
ایٹمی دھمکی سے متعلق بھارتی مؤقف
وکرم مسری نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ اسلام آباد کی طرف سے کسی بھی ایٹمی دھمکی یا اس کا اشارہ نہیں ملا۔ ان کے بقول، پاک بھارت تنازعہ روایتی جنگ کے دائرے میں رہا۔ تاہم، جب پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے جنگ میں بھارتی طیاروں کی تباہی سے متعلق سوالات کیے گئے، تو انہوں نے قومی سلامتی کا بہانہ بنا کر جواب دینے سے انکار کر دیا۔
پاکستان کی جانب سے بھارتی دعووں کی تردید
ادھر پاکستان کی وزارت خارجہ نے پیر کے روز بھارتی میڈیا کے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا جن میں شاہین میزائل کے استعمال کی بات کی گئی تھی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اسے من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیا۔ ترجمان کے مطابق بھارتی فوج نے جب غلطی کا احساس کیا تو مذکورہ ویڈیو کو ہٹا دیا، لیکن اس کے باوجود بھارتی میڈیا جھوٹا بیانیہ پھیلاتا رہا۔
بھارتی میڈیا کا جھوٹا پروپیگنڈا
پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ بھارتی میڈیا کی یہ مہم دراصل بھارت کی آپریشن سندور میں ناکامی چھپانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی سے متعلق بھارتی بیانیہ، ایٹمی بلیک میلنگ کے جھوٹے دعووں سے جڑا ہوا ہے۔ ترجمان نے یاد دہانی کروائی کہ 12 مئی کی آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز میں پاکستان کی طرف سے استعمال کیے گئے ہتھیاروں کی مکمل تفصیلات فراہم کی گئی تھیں، جن میں فتح ایف ون، ایف ٹو میزائل، جدید ڈرونز اور طویل فاصلے تک مار کرنے والی توپیں شامل تھیں۔
نتیجہ
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی میں مختلف دعوے اور بیانات سامنے آئے، لیکن زمینی حقائق یہ ہیں کہ نہ امریکہ کا کردار رہا، نہ ہی پاکستان کی طرف سے کوئی ایٹمی دھمکی دی گئی۔ بھارتی میڈیا کی جانب سے چلائی جانے والی جھوٹی مہم اور بیانیے کا مقصد صرف اندرونی ناکامیوں پر پردہ ڈالنا ہے۔
مزید پڑھیں
پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا رابطہ، سرحدی کشیدگی کم کرنے پر بات چیت