عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی
190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا یافتہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے دائر کی گئی سزا معطلی کی درخواستیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہیں۔ قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کل ان درخواستوں کی سماعت کرے گا۔
ہائی کورٹ میں اپیلیں اور درخواستیں زیر سماعت
عمران خان اور بشریٰ بی بی نے احتساب عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیلیں اور سزا معطلی کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔ رجسٹرار آفس نے ابتدائی طور پر اعتراضات اٹھائے تھے کہ سزا یافتہ افراد کی اپیلیں ان کی باری پر ہی سنی جائیں گی، تاہم گزشتہ سماعت پر عدالت نے ان اعتراضات کو دور کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔
عدالت کی جانب سے سماعت کی منظوری
رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم ہونے کے بعد دونوں شخصیات کی درخواستوں کو کل سماعت کے لیے مقرر کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے ہدایت کی تھی کہ ان اپیلوں کو ڈائری نمبر دے کر سماعت کے لیے فکس کیا جائے۔ اب قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل ڈویژن بینچ ان اپیلوں پر فیصلہ کرے گا۔
احتساب عدالت کا فیصلہ اور ممکنہ اثرات
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے رواں سال 17 جنوری کو 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزائیں سنائی تھیں۔ بعض قانونی ماہرین کے مطابق، عمران خان کو اس کیس میں 14 سال قید کی سزا کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ نیب کی جانب سے بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے لیے خیبرپختونخوا میں ٹیم بھی روانہ کی جا چکی ہے۔
نتیجہ
190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں اور سزا معطلی کی درخواستوں پر کل اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت اہم مرحلہ ہے۔ یہ سماعت نہ صرف قانونی طور پر بلکہ سیاسی طور پر بھی اہمیت کی حامل ہے، کیونکہ اس کا اثر آئندہ سیاسی منظرنامے پر پڑ سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
پاک بھارت جنگ سے متعلق حیران کن انکشاف، امریکی اخبار کا بڑا دعویٰ