وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے دبئی میں یومِ پاکستان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم نہیں کر سکتا۔ انہوں نے بھارت کی حالیہ اشتعال انگیزیوں پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا اور پاکستان کے معاشی اہداف سے عالمی برادری کو آگاہ کیا۔
سندھ طاس معاہدے کی حیثیت اور عالمی ذمہ داری
احسن اقبال نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ بین الاقوامی معاہدہ ہے اور بھارت اس کو اپنی مرضی سے ختم نہیں کر سکتا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس معاہدے کا ضامن عالمی بینک ہے، اور اس پر عملدرآمد کروانا عالمی بینک کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے سفارتی تعلقات کو بروئے کار لا کر بھارت پر دباؤ ڈالے گا تاکہ وہ معاہدے کی پاسداری کرے۔
کنٹرول لائن پر بھارتی اشتعال انگیزی
تقریب کے دوران احسن اقبال نے لائن آف کنٹرول پر بھارت کی حالیہ سرگرمیوں کو اشتعال انگیز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے جارحیت کی تو اس کا نقصان خود بھارت کو زیادہ ہوگا۔ پاکستان ہر ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
پاکستان کا معاشی ویژن اور عالمی پارٹنرشپ
احسن اقبال نے عالمی سفارتکاروں کو پاکستان کے معاشی اہداف سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ
اگلے دس سالوں میں پاکستان اپنی برآمدات کو 100 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتا ہے
معیشت کو 1 ٹریلین ڈالر تک وسعت دینا چاہتا ہے
پاکستان کو عالمی سطح پر ایک قابلِ بھروسہ معاشی پارٹنر کے طور پر پیش کیا جائے گا
تقریب میں سفارتی برادری کی شرکت
یوم پاکستان کے موقع پر منعقدہ اس تقریب میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، چین، ترکیہ، ایران، یورپ اور افریقہ کے سفارتکاروں نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی قونصل جنرل محمد حسین نے کہا کہ پاکستان کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے، لیکن معاشی ترقی کے ذریعے ہم اپنے اہداف کے حصول کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
نتیجہ
احسن اقبال نے واضح پیغام دیا کہ پاکستان نہ صرف اپنے معاہدوں کا احترام کرتا ہے بلکہ ہر جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے لیے بھی تیار ہے۔ پاکستان کا معاشی وژن اور سفارتی پالیسی اسے ایک مضبوط اور خودمختار ریاست کے طور پر دنیا میں پیش کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں
پاکستان کی ٹرمپ انتظامیہ سے مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار کی امید