ٹرمپ کی بھارت کو آخری وارننگ؟ 25 فیصد ٹیرف کی دھمکی زمین سے دور، چاند پر تعمیر! چینی سائنسدانوں نے ممکن کر دیا نو مئی کیس: لطیف چترالی نااہل، عمر ایوب سے جواب طلب
A bold graphic with the words "BREAKING NEWS" in red and black, conveying urgency and importance in news reporting.

فصلوں کے اعتبار سے سال انتہائی خراب رہا، اسد عمر

Finance Minister Muhammad Aurangzeb meeting IMF Managing Director Kristalina Georgieva in Washington

حکومت کی معاشی کارکردگی پر اسد عمر کی تنقید

سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ جب حکومت آئی اور شہباز شریف وزیراعظم بنے، اس کے بعد اگلے ڈیڑھ سال میں پاکستان کے ساتھ وہ کچھ ہوا جو اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کی بدترین معاشی کارکردگی اسی عرصے میں دیکھی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ مالی سال 23-24 کا سال صنعتی پیداوار کے لحاظ سے بدترین سال ثابت ہوا، جبکہ زرعی شعبے کی صورتحال بھی انتہائی خراب رہی۔

معیشت میں بہتری کے آثار اور حالیہ منفی رجحانات

اسد عمر کے مطابق کچھ ماہ پہلے معیشت میں بہتری کے تھوڑے بہت آثار نمودار ہونا شروع ہوئے تھے، لیکن اب وہ مثبت اشارے بھی ختم ہوتے نظر آ رہے ہیں۔
معاشی سرگرمیاں جو بحالی کی جانب گامزن تھیں، موجودہ معاشی پالیسیوں اور غیر یقینی حالات کے باعث دوبارہ تنزلی کا شکار ہو گئی ہیں۔

ایران کی سیاسی صورتحال پر تجزیہ

سابق سیکریٹری خارجہ جوہر سلیم نے ایران کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن (JCPoA) معاہدہ ہوا تھا، تو مسائل حل ہوتے دکھائی دیے تھے۔

تاہم سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے معاہدے سے دستبرداری کے بعد ایران کی پوزیشن کمزور ہوئی۔
بہت سی معاشی پابندیوں نے ایران کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور اب ایران مسئلے کا حل مذاکرات کے ذریعے تلاش کرنا چاہتا ہے۔

ایران کی کمزور ہوتی معیشت اور اثرورسوخ میں کمی

تجزیہ کار ڈاکٹر کامران بخاری نے کہا کہ ایران آج اپنی 46 سالہ تاریخ کے سب سے کمزور دور سے گزر رہا ہے۔
غزہ کی جنگ کے بعد خطے میں ایران کا اثرورسوخ کم ہو گیا ہے، عوامی نارضامندی بڑھ گئی ہے اور مالی صورتحال نہایت ابتر ہو چکی ہے۔
ڈاکٹر کامران کے مطابق اب ایران کے پاس زیادہ آپشنز باقی نہیں رہے ہیں۔

نتیجہ

مجموعی طور پر، پاکستان اندرونی طور پر بدترین معاشی بحران سے نبرد آزما ہے اور ایران بھی شدید بیرونی دباؤ اور داخلی کمزوریوں کا شکار ہے۔
اس صورتحال میں دونوں ممالک کو دانشمندانہ اصلاحات، اندرونی استحکام اور عالمی تعلقات میں محتاط حکمت عملی کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے موجودہ بحرانوں سے نکل سکیں۔

مذید پڑھیں

وزیراعظم شہباز شریف آج ترکیہ کے دو روزہ دورے پر روانہ ہوں گے۔

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

A silver Škoda Karoq drives dynamically on a road, promoting a special offer starting at 359,750 kr from Nordbil.

بلیک فرائیڈے

Red promotional graphic highlighting "up to 40% off" regular prices, available online only through Friday.

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp
Bombas logo with a pair of colorful, comfortable socks on feet; text promotes their comfort and invites to shop.

:متعلقہ مضامین