راولپنڈی میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج کچہری عدالت میں ہوگی۔ اگرچہ سماعت کا عمل جاری ہے، تاہم جیل ٹرائل کا آغاز آج بھی ممکن نہیں ہو سکے گا۔ کیس میں پیش رفت انتہائی سست روی کا شکار رہی ہے اور گواہوں کی بار بار طلبی بھی اس بات کی عکاسی کرتی ہے۔
عدالت میں سماعت کی تازہ ترین صورتحال
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ اس اہم مقدمے کی سماعت کریں گے۔ دو کلیدی گواہان، مجسٹریٹ مجتبیٰ اور سب انسپکٹر ریاض کو پانچویں مرتبہ طلب کیا گیا ہے۔ کیس گزشتہ دو ماہ سے التواء کا شکار ہے اور اب تک 119 گواہان میں سے صرف 25 کے بیانات ریکارڈ کیے جا سکے ہیں، جبکہ جرح کا عمل بھی مکمل نہیں ہو پایا۔
اہم سیاسی شخصیات کی عدالت میں پیشی
آج کی سماعت میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جیل روبکار کے ذریعے حاضری لگائی جائے گی۔ تاہم، شاہ محمود قریشی کی لاہور جیل سے طلبی تاحال عمل میں نہیں لائی گئی۔ اس کے علاوہ دیگر اہم ملزمان، جن میں شیخ رشید، عمر ایوب، شبلی فراز اور شیریں مزاری شامل ہیں، بھی آج عدالت میں پیش ہو کر اپنے بیانات ریکارڈ کرائیں گے۔
سکیورٹی انتظامات اور سپریم کورٹ کا احکامات
پولیس نے کچہری عدالت کے باہر سخت سکیورٹی انتظامات کیے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ ادھر سانحہ 9 مئی کے مقدمات کے حوالے سے سپریم کورٹ کا حکمنامہ آج عدالت کو موصول ہوگا، جس کے تحت تمام مقدمات کا ٹرائل چار ماہ کے اندر مکمل کرنا لازم ہوگا۔
نتیجہ
جی ایچ کیو حملہ کیس کی پیش رفت سست مگر اہم ہے۔ آج کی سماعت میں کئی اہم سیاسی شخصیات کی پیشی اور سپریم کورٹ کے احکامات کے موصول ہونے کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ ٹرائل کے عمل میں تیزی آئے گی۔
مزید پڑھیں
پاکستان کی سعودی عرب کو بھکاری مافیا کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی