پی ٹی آئی میں بحران اور سیاسی مسائل
تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کو خیبرپختونخوا (کے پی) سے اختیارات واپس لے لیے گئے ہیں اور انہیں وزارت اعلیٰ کی پیشکش کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بات ان کے لیڈر نے جیل سے کہی تھی اور پارٹی کے تمام چھوٹے بڑے افراد بھی ان سے یہی توقعات رکھتے ہیں۔
پی ٹی آئی کی سیاسی سمت اور بحران
ایکسپریس نیوز کے پروگرام “کل تک” میں گفتگو کرتے ہوئے حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک ایسے بحران کا شکار ہے جس میں پارٹی کی سمت کا بالکل علم نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کو اپنی سیاسی پالیسیوں پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔
پنجاب کے مسائل اور پی ٹی آئی کی سیاست
تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو پنجاب کے عوام کے ساتھ مسائل پر توجہ دینی چاہیے، خاص طور پر صوبے میں جو صورتحال ہے، وہ ایک اہم سوال ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی سیاست آئین اور قانون کے مطابق ہونی چاہیے، لیکن جب آئینی حقوق دینے کی بات آتی ہے، تو پی ٹی آئی کو عوامی حقوق دینے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے عوامی سپورٹ میں کمی نہیں آئی، بلکہ بڑھوتری ہوئی ہے۔
پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال
دفاعی تجزیہ کار ریٹائرڈ میجر جنرل زاہد محمود نے کہا کہ پاکستان اس وقت ایک نازک صورتحال سے گزر رہا ہے اور ماضی کی پالیسیوں میں اتنی پیچیدگیاں کبھی نہیں آئیں۔ ان کے مطابق، سوشل میڈیا نے معاملات کو پیچیدہ بنایا ہے اور سیاسی عمل میں خلل ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کا واقعہ ناقابلِ قبول تھا، اور اس نے ملک کو سنگین نقصان پہنچایا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کو سمجھنا ضروری تھا تاکہ مستقبل میں ایسے حالات سے بچا جا سکے۔
نتیجہ
پاکستان تحریک انصاف کو اپنے داخلی بحران اور سیاسی سمت کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق پی ٹی آئی کو عوامی سپورٹ میں اضافہ تو نظر آ رہا ہے، لیکن پارٹی کے اندرونی مسائل اور صوبوں کے ساتھ تعلقات کی اصلاح کی ضرورت ہے۔ 9 مئی کا واقعہ ایک سنگین لمحہ تھا، جس سے پارٹی اور ملک کو نقصان پہنچا۔
مذید پڑھیں