ترقیاتی منصوبوں پر اخراجات 40 فیصد سے بھی کم اطہر کاظمی: عوام آج بھی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے آج کے جلسے میں بلاول کا لائحہ عمل واضح ہو جائے گا

آواز سے تناؤ کا پتا لگانے والا اے آئی ماڈل متعارف کرایا گیا

AI model detects stress based on voice in South Korea

آواز کی بنیاد پر تناؤ کا پتہ لگانے کی صلاحیت

جنوبی کوریا کے سیول نیشنل یونیورسٹی بنڈانگ اسپتال کی تحقیق نے ایک نیا سنگ میل طے کیا ہے۔ اس تحقیق میں ایک جدید اے آئی ماڈل تیار کیا گیا ہے جو صرف آواز کے تجزیے سے 77.5 فیصد درستگی کے ساتھ تناؤ کی تشخیص کر سکتا ہے۔ یہ ماڈل خاص طور پر کوریائی آبادی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس نے سائیکاٹری انویسٹی گیشن میں اپنی کامیاب کارکردگی کو ثابت کیا ہے۔

تحقیق کی تفصیل

اس اے آئی ماڈل کو 100 سے زائد کوریائی ورکرز سے حاصل کردہ نمونوں پر تربیت دی گئی۔ یہ ماڈل آواز کے مختلف پہلوؤں جیسے کہ لہجہ، آواز کی اونچائی، اور سانس کی تال کو تجزیہ کرکے تناؤ کی موجودگی کا پتہ لگاتا ہے۔ تحقیقی ٹیم کی قیادت پروفیسر کم جیونگ ہیون نے کی، اور یہ تحقیق انسٹی ٹیوٹ آف نیو میڈیا اینڈ کمیونیکیشنز کے تعاون سے کی گئی۔

تکنیکی پہلو

اس تحقیق میں استعمال ہونے والا ماڈل ECAPA-TDNN تھا، جو اصل میں اسپیکر کی شناخت کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ اس ماڈل کو آواز کی بنیاد پر تناؤ کی تشخیص کرنے کے لیے ایڈجسٹ کیا گیا تھا، جو اس تحقیق کو منفرد بناتا ہے۔ تحقیقی عمل میں شرکا کو ایک معیاری تناؤ پیدا کرنے والے پروٹوکول سے گزارا گیا، جس میں شرکا کو برف کے پانی میں ہاتھ ڈبونے کی مشق کرائی گئی۔

نتائج

تحقیق کے نتائج نے ثابت کیا کہ آواز پر مبنی تناؤ کی تشخیص کا ماڈل 77.5 فیصد درست ہے۔ یہ اے آئی سسٹم نہ صرف جنوبی کوریا کی آبادی کے لیے بنایا گیا ہے بلکہ یہ عالمی سطح پر آواز کے تجزیے کے لیے ایک نیا طریقہ کار پیش کرتا ہے۔

نتیجہ

یہ تحقیق آواز کی بنیاد پر تناؤ کی تشخیص کے جدید طریقے کو ظاہر کرتی ہے اور اس کے ممکنہ استعمالات کو وسیع کرتی ہے۔ مستقبل میں اس قسم کے اے آئی سسٹمز کو ذہنی صحت کی تشخیص اور دیگر شعبوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں

ملک بھر میں ہیٹ ویو کا خدشہ، مریم اورنگزیب کا عوام کے لیے وارننگ پیغام

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین