شیخ وقاص اکرم کی گفتگو: عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر تنقید
تحریک انصاف کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے جیل انتظامیہ کی جانب سے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقاتیں نہ کرانے پر سخت تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپرنٹنڈنٹ جیل عدالتی احکامات کو نظرانداز کرتے ہوئے انہیں ردی کی ٹوکری میں پھینک رہا ہے۔
عدالتی احکامات اور جیل انتظامیہ کی بے ضابطگیاں
شیخ وقاص اکرم نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ عدالتوں کے لیے لمحہ فکر ہے کہ وہ اپنے فیصلوں پر عملدرآمد کیسے کراسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر جیل انتظامیہ عدالتی احکامات کو پامال کرے تو آئی جی جیل خانہ جات کو برطرف کیا جانا چاہیے کیونکہ بار بار توہین عدالت ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کسی بھی طرح کے پرامن احتجاج یا ریلیاں نکالے گی تو جیل حکام کو تکلیف ہوگی، تاہم یہ دھرنے اور احتجاج عدلیہ کے احترام میں ہوں گے۔
معاشی حالات اور عالمی تعلقات
معاشی ماہر ہارون شریف نے کہا کہ ٹرمپ کی پالیسیوں کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا اعتماد مجروح ہوا ہے اور اسے بحال کرنے میں وقت لگے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے امریکا اور چین کے ساتھ اقتصادی اور سفارتی تعلقات میں توازن رکھنا مشکل ہوتا جائے گا، اس لیے ہمیں عالمی سطح پر متبادل منڈیاں تلاش کرنی ہوں گی۔ ان کے مطابق، چین اس صورت حال میں فاتح کی حیثیت سے ابھرے گا۔
پاک افغان امور: افغان مہاجرین کی واپسی
پاک افغان امور کے ماہر طاہر خان نے کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل جاری ہے۔ تاہم، جو افغان شہری خود نہیں جاتے، انہیں بسوں میں ڈال کر ملک بدر کیا جاتا ہے۔ حالیہ دنوں میں افغان سیٹیزن کارڈ کے حامل 4 ہزار خاندانوں کو واپس بھیجا گیا ہے۔ طاہر خان نے بتایا کہ اگر امریکا نے طالبان حکومت کے بعد پاکستان میں پناہ لینے والوں کو ستمبر تک نہ لیا تو وہ پاکستان میں غیرقانونی تصور ہوں گے اور ممکنہ طور پر ان کو بھی ملک بدر کیا جائے گا۔
نتیجہ
شیخ وقاص اکرم نے جیل انتظامیہ کی کارروائیوں پر سوالات اٹھائے، جبکہ ماہرین نے پاکستان کے معاشی اور سفارتی چیلنجز پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اپنی عالمی اقتصادی پوزیشن مستحکم کرنے کے لیے نئے راستے تلاش کرنا ہوں گے۔
مزید پڑھیں