ٹرمپ کے بیانات پر ایران کا اعتراض
ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر ذمہ دارانہ اور جارحانہ بیانات کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شکایت درج کرادی ہے۔
بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کا الزام
ایران نے ٹرمپ کے بیانات کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ایران نے واضح کیا کہ ایسی دھمکیاں عالمی سطح پر بداعتمادی اور تناؤ کا سبب بن سکتی ہیں۔
ایران کی جانب سے سخت ردعمل کا اعلان
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایروانی نے خط میں لکھا کہ اگر امریکا یا اسرائیلی حکومت نے ایران پر کسی بھی قسم کا حملہ کیا تو ایران اس کا فوری اور فیصلہ کن جواب دے گا۔
ٹرمپ کی دھمکی پر ایران کے سپریم لیڈر کا ردعمل
صدر ٹرمپ نے اتوار کے روز ایران کو دھمکی دی تھی کہ اگر تہران نے اپنے جوہری پروگرام پر واشنگٹن کے ساتھ معاہدہ نہ کیا تو اسے بمباری اور مزید پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
آیت اللہ خامنہ ای کا سخت بیان
ٹرمپ کی دھمکی پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل کی دشمنی ہمیشہ سے رہی ہے، اور اگر امریکا نے ایسا کوئی اقدام کیا تو ایران اسے سخت جوابی دھچکا دے گا۔
ایران میں بغاوت کی کوشش پر خامنہ ای کا انتباہ
آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ اگر امریکا نے ایران میں بغاوت کی کوشش کی تو ایرانی عوام خود ہی اس کا مقابلہ کریں گے۔
نتیجہ
ایران کے ردعمل سے یہ واضح ہوتا ہے کہ کسی بھی قسم کی فوجی یا سیاسی مداخلت کی صورت میں ایران اپنی خودمختاری کا بھرپور دفاع کرے گا، اور عالمی سطح پر اس کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
دو درجن کے قریب امریکی ریاستوں نے ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف مقدمہ دائر کر دیا