قومی سلامتی اجلاس میں پی ٹی آئی کی عدم شرکت
اسلام آباد میں ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اہم اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی عدم شرکت پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ثابت کر دیا ہے کہ قومی سلامتی اور امن و امان ان کی ترجیحات میں شامل نہیں۔ خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ پی ٹی آئی کی سیاست کا محور صرف اور صرف عمران خان ہیں اور ان کے بغیر پارٹی کسی بھی فیصلے میں شامل ہونے کے لیے تیار نہیں۔
عمران خان کی مشاورت کی شرط پر اجلاس سے دوری
پی ٹی آئی نے اجلاس میں شرکت کو عمران خان سے ملاقات سے مشروط کر دیا تھا۔ پارٹی کی پارلیمانی اور سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جب تک حکومت عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دیتی، تب تک پارٹی قومی سلامتی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوگی۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اسپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھ کر اس بات پر زور دیا کہ قومی سلامتی کے معاملات پر عمران خان کی رائے لینا ضروری ہے۔
حکومت پر اپوزیشن کے الزامات
پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے بھی اسپیکر ایاز صادق سے مطالبہ کیا کہ پارٹی کے تین اہم ارکان کو عمران خان سے ملاقات کرنے دی جائے۔ دوسری طرف، تحریک تحفظ آئین پاکستان نے بھی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ترجمان اخونزادہ حسین یوسفزئی نے تصدیق کی کہ اپوزیشن نے باہمی مشاورت کے بعد اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا ہے، جس میں پی ٹی آئی بھی شامل ہے۔
خواجہ آصف کا سخت ردعمل
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ثابت کر دیا کہ ان کا نصب العین صرف اور صرف عمران خان کی ذات ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک دہشت گردی کے خطرات سے دوچار ہے، لیکن پی ٹی آئی محض اپنے سیاسی مفادات کی فکر کر رہی ہے۔ ان کے مطابق، یہ رویہ ملکی سلامتی کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں عمران خان سے بہنوں اور وکلا کی ملاقات کی تفصیلات