دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں
وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے جعفر ایکسپریس واقعے میں شہید ہونے والے پاک فوج کے جوان مزمل کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور کہا کہ دہشت گردوں نے بے گناہ مسافروں کو نشانہ بنایا، جو کہ ایک ناقابل معافی جرم ہے۔ ان کے مطابق دہشت گردی کا کوئی مذہب یا نظریہ نہیں ہوتا، یہ صرف مجرم ہوتے ہیں جو ملک میں بدامنی پھیلانے کے درپے ہیں۔
بھارتی خفیہ ایجنسی را دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہے
رانا ثنااللہ نے الزام عائد کیا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ را دہشت گردوں کو نہ صرف مالی معاونت فراہم کر رہی ہے بلکہ انہیں اسلحہ بھی مہیا کر رہی ہے تاکہ ملک میں عدم استحکام پیدا کیا جا سکے۔ ان کے مطابق جیسے ہی کوئی دہشت گرد حملہ ہوتا ہے، بھارتی میڈیا فوراً اس پر پروپیگنڈا شروع کر دیتا ہے، جو یہ ثابت کرتا ہے کہ انہیں پہلے سے معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔
افغانستان کی حکومت کا پراکسی جنگ میں کردار
وزیر اعظم کے مشیر نے افغان حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہ بنا ہوا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دہشت گردوں کی تربیت افغانستان میں ہوتی ہے اور پھر انہیں پاکستان میں کارروائیوں کے لیے بھیجا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغان عوام کے ساتھ خیرسگالی کا مظاہرہ کیا لیکن بدقسمتی سے افغان حکومت دہشت گردوں کو سہولتیں فراہم کر رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر بھارتی پروپیگنڈے کا سہولت کار کون؟
رانا ثنااللہ نے ایک سیاسی جماعت کے سوشل میڈیا ونگ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملک دشمن عناصر کے بیانیے کو فروغ دیا۔ انہوں نے کہا کہ جس قسم کا پروپیگنڈا بھارتی میڈیا کر رہا تھا، وہی بیانیہ ایک مخصوص سیاسی جماعت کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے بھی چلایا گیا۔ انہوں نے زور دیا کہ پوری قوم کو اپنے شہدا اور غازیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانا چاہیے۔
دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں جاری ہیں
پاک فوج کی کارروائیوں کی تعریف کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ ہماری سیکیورٹی فورسز نے جعفر ایکسپریس حملے میں ملوث دہشت گردوں کو فوری طور پر جہنم واصل کیا اور تمام مسافروں کو بحفاظت بازیاب کروایا۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ بلوچستان میں کسی بڑے فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں، بلکہ انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیاں جاری ہیں، جن کے ذریعے دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
نتیجہ
پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صف اول کا کردار ادا کر رہا ہے اور اس جنگ میں پوری قوم کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کسی بھی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی اور ملک دشمن عناصر کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔
مزید پڑھیں
علی امین گنڈا پور: میں خیبرپختونخوا سے افغان باشندوں کو نکالنے کے خلاف ہوں