سائرہ بانو کی پیپلز پارٹی پر تنقید
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (GDA) کی رہنما سائرہ بانو نے پیپلز پارٹی کی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے سندھ کے عوامی مسائل اور حکومتی کارکردگی پر سوالات اٹھائے ہیں۔
سندھ میں پیپلز پارٹی کی کارکردگی پر سوالات
سائرہ بانو نے پیپلز پارٹی کی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ سندھ کے عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں 460 سرکاری اسکول بند ہیں، جعلی نوکریوں کی بندر بانٹ کی گئی، اور عام آدمی کے لیے سندھ حکومت نے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ کراچی کی سڑکوں کی حالت زار اور عوامی تحفظ کے مسائل بھی ان کی تنقید کا مرکز بنے۔
سندھ میں ایم کیو ایم کی شمولیت پر تحفظات
سائرہ بانو نے سندھ میں ایم کیو ایم کی پیپلز پارٹی میں شمولیت پر بھی سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما پیپلز پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں، جو سندھ کے شہری علاقوں کے عوام کی نمائندگی کے دعوے کے برعکس ہے۔ یہ تبدیلیاں سندھ کی سیاسی صورتحال پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔
چولستان کے لیے دریائے سندھ سے غیر قانونی نہریں نکالنے کا الزام
سائرہ بانو نے چولستان کے لیے دریائے سندھ سے غیر قانونی نہریں نکالنے کا الزام بھی پیپلز پارٹی پر عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے حقوق پر ڈاکا مارا جا رہا ہے، جو کہ عوامی مفاد کے خلاف ہے۔
سندھ کے عوامی مسائل اور حکومتی ذمہ داری
سائرہ بانو نے پیپلز پارٹی کی حکومت کو سندھ کے عوامی مسائل حل کرنے میں ناکامی پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ کے عوام کے لیے دودھ اور شہد کی نہریں نہیں بہائیں، اور عوامی مسائل پر توجہ نہیں دی۔
خرم شیر زمان کا پی ٹی آئی کا موقف
پاکستان تحریک انصاف (PTI) کے رہنما خرم شیر زمان نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ہمیشہ سے کراچی کی حد تک فوکس رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی قومی اسمبلی کی 21 نشستیں PTI نے جیتی تھیں، اور سندھ کے دیہی علاقوں میں نہ جانا PTI کی غلطی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ PTI سندھ میں اپنی حکومت بنانی ہے
اور پیپلز پارٹی کو صوبے سے فارغ کرنا ہے۔
سندھ میں سیاسی تبدیلیوں کا جائزہ
سندھ میں سیاسی تبدیلیوں اور جماعتوں کی شمولیت کے حوالے سے سائرہ بانو اور خرم شیر زمان کے بیانات اہم ہیں۔ یہ بیانات سندھ کی سیاسی صورتحال اور عوامی مسائل پر روشنی ڈالتے ہیں، جو کہ عوامی مفاد کے لیے اہم ہیں۔
مزید پڑھیں
اپوزیشن گرینڈ الائنس کا اسلام آباد میں اہم اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ