پارلیمانی کمیٹی کی اہم تجویز، قیادت اور قوم یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں امریکہ نے کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا اعتراف بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی بدلنے کی کوشش میں مصروف: ترجمان دفتر خارجہ

وزیر خزانہ کا تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس سے متعلق اہم بیان جاری

Finance Minister Mohammad Aurangzeb assured to reduce taxes on salaried individuals and discussed efforts for economic stability.

وفاقی وزیر خزانہ کا تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کے حوالے سے تفصیلی بیان

لاہور: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے حال ہی میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کی موجودہ صورتحال اور حکومت کے مستقبل کے منصوبوں پر بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں معاشی استحکام آ رہا ہے اور اس کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت نے ایک مضبوط بنیاد حاصل کی ہے، جس کی بدولت حکومت اب پائیدار ترقی کے راستے پر گامزن ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔

معیشت میں استحکام اور حکومت کی حکمت عملی

وزیر خزانہ نے لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں معیشت کی صورت حال میں واضح بہتری آئی ہے۔ اسٹاک مارکیٹ کے اشاریے اوپر جا رہے ہیں اور کرنسی کی قیمت میں بھی استحکام نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت نے پالیسی ریٹ کو کم کر دیا ہے جس سے سرمایہ کاری کو فروغ ملا ہے اور قرضوں کے بوجھ میں کمی آئی ہے۔ ان تمام اقدامات کے نتیجے میں ملک میں معاشی استحکام کی فضا پیدا ہوئی ہے، جو پاکستان کے عوام کے لیے خوش آئند ہے۔ اورنگزیب نے کہا کہ “ہماری معیشت کی بنیاد مستحکم ہو چکی ہے اور اب ہماری کوشش ہے کہ اسے پائیدار ترقی کی جانب گامزن کریں تاکہ عوام کو روزگار اور ترقی کے نئے مواقع مل سکیں۔”

تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس میں کمی کی کوشش

ایک اہم سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ موجود ہے، اور حکومت آنے والے بجٹ میں اس بوجھ کو کم کرنے کے لیے مختلف اقدامات پر غور کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ہم نے بجٹ کے قبل کاروباری حلقوں سے ملاقاتیں شروع کر دی ہیں اور ان کے مسائل کو سمجھا ہے۔ ایف بی آر میں اصلاحات پر بھی کام جاری ہے تاکہ ٹیکس کے نظام کو زیادہ شفاف اور عوام دوست بنایا جا سکے۔” وزیر خزانہ نے یہ بھی واضح کیا کہ تنخواہ دار طبقے پر اضافی بوجھ کم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

ٹیکس اصلاحات اور ریئل اسٹیٹ میں بہتری

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ٹیکس نظام میں وسیع پیمانے پر اصلاحات کی جا رہی ہیں۔ اس کے نتیجے میں مختلف شعبوں میں ٹیکس کی وصولی میں بہتری آئی ہے، خاص طور پر ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں جہاں پہلے سٹہ بازی اور غیر قانونی لین دین کا رجحان تھا۔ اورنگزیب نے کہا کہ حکومت اس شعبے میں سٹہ بازی کو روکنے کے لیے سخت قوانین نافذ کر رہی ہے اور اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ ٹیکس کی وصولی شفاف طریقے سے ہو۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ تعمیراتی انڈسٹری کو بھی سپورٹ کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ یہ شعبہ ترقی کر سکے اور ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔ حکومت تعمیراتی شعبے کے لیے آسان شرائط اور مراعات فراہم کر رہی ہے تاکہ ملک کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا جا سکے اور معیشت میں اضافہ ہو۔

عالمی سطح پر پاکستان کی معاشی پوزیشن میں بہتری

وزیر خزانہ نے عالمی سطح پر پاکستان کی معاشی پوزیشن کی بھی وضاحت کی۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب، دبئی اور واشنگٹن میں پاکستان کی حکومت نے اہم ملاقاتیں کیں اور اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے کسی قسم کی ناراضی نہیں پائی گئی۔ اس کے علاوہ، ملک میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے ذریعے بھی مالی استحکام میں بہتری آئی ہے۔ اورنگزیب نے کہا کہ “ہم نے 35 ملین ڈالر تک زر مبادلہ حاصل کیا ہے اور یہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کی کامیابی کا نتیجہ ہے۔”

پرائیویٹ سیکٹر کا کردار اور حکومت کی حمایت

ایک سوال کے جواب میں، وزیر خزانہ نے کہا کہ “پاکستان کی ترقی میں پرائیویٹ سیکٹر کا کردار انتہائی اہم ہے، اور حکومت اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ ملک کی معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ حکومت مختلف اقدامات کے ذریعے پرائیویٹ سیکٹر کی حمایت کرنے کے لیے کام کر رہی ہے تاکہ یہ شعبہ اپنی صلاحیتوں کو بہتر طریقے سے استعمال کر سکے اور ملک میں روزگار کے مزید مواقع پیدا کرے۔

آخر میں، وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت معاشی اصلاحات کے ذریعے معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہے، اور اس کی کامیابی کا انحصار ملک کے عوام اور کاروباری اداروں کی شمولیت پر ہے۔

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین