پاکستان تحریک انصاف کا وزیراعظم کی مذاکرات کی پیش کش پر ردعمل
وزیراعظم پاکستان، محمد شہباز شریف کی طرف سے مذاکرات کی پیش کش پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شبلی فراز نے وزیراعظم کی جانب سے پیش کی جانے والی ہاؤس کمیٹی بنانے کی تجویز پر تحفظات کا اظہار کیا۔
ہاؤس کمیٹی کی تجویز پر پی ٹی آئی کا اعتراض
شبلی فراز نے وزیراعظم کی پیش کش پر کہا کہ ہاؤس کمیٹی بنانے کا طریقہ مؤثر نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس تجویز میں کوئی عملی حیثیت نہیں ہے اور اس سے اصل مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ پی ٹی آئی کے مطابق حکومت کا اصل رویہ دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ ان کے برتاؤ سے واضح ہوتا ہے۔ شبلی فراز نے یہ بھی کہا کہ اگر حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہوتی تو اب تک کمیٹی بن چکی ہوتی۔
جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ اور پی ٹی آئی کی موقف
شبلی فراز نے وضاحت کی کہ پی ٹی آئی کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ اس لیے کیا گیا ہے کہ اس سے عوام کا اعتماد بحال ہوتا ہے۔ ان کے مطابق ہاؤس کمیٹی کی تجویز کوئی مؤثر حل نہیں ہے، اور حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے حل کرنے کے لیے کوئی ٹھوس قدم اٹھاتی۔ پی ٹی آئی نے ملک میں جاری سیاسی بحران کو ختم کرنے اور قانون و انصاف کے ذریعے مسائل حل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
مذاکرات کے دروازے کا کھلنا اور حکومت کی نیک نیتی کا مطالبہ
شبلی فراز نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کے دروازے کو کھولا تھا تاکہ ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام کو ختم کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کا مقصد ملک کو سیاسی بحرانوں سے نکالنا تھا، اور اس کے لیے وہ تمام سیاسی فریقین کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں۔ تاہم، ان کا کہنا تھا کہ معاملات کو مکمل کرنے کے لیے حکومت کی نیک نیتی کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
وزیراعظم کی پی ٹی آئی کو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے اور کمیٹی بنانے کی تجویز