خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کا بیان
پشاور خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے خبردار کیا ہے کہ میڈیا کے لیے کھودا گیا قبر غیر منتخب حکومت کی خود کی دفن گاہ بن جائے گا۔ انہوں نے حکومت کی غیر منتخب اور ناجائز حیثیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت عوام میں اپنی مقبولیت کھو چکی ہے اور پی ٹی آئی کے مطالبات سامنے آنے کے بعد اب حکومت کی جانب سے پچھواڑے سے بچنے کی تیاری کی جارہی ہے۔
حکومت کے غیر منتخب ہونے کا انکار: عدلیہ اور میڈیا کے خلاف سازش
بیرسٹر سیف نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل سے انکار، اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ یہ حکومت نہ صرف غیر منتخب ہے بلکہ اس کا اقتدار بھی ناجائز ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عدلیہ، میڈیا اور اپوزیشن کو کمزور کرنے کے لیے نئے قوانین متعارف کرانے کا ارادہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ، پارلیمنٹ کو محض ایک رسمی ادارہ بنا دیا گیا ہے جسے صرف حکومت کی خواہشات کی تصدیق کرنے کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔
پیکا ایکٹ میں ترامیم: میڈیا پر دباؤ بڑھانے کی کوشش
پیکا ایکٹ میں کی جانے والی حالیہ ترامیم کے حوالے سے بیرسٹر سیف نے سخت تنقید کی اور کہا کہ حکومت کا مقصد میڈیا کے آزادی کو محدود کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو میڈیا کے لیے کھودی گئی قبر تھی، اب وہ حکومت کی خود کی دفن گاہ بننے والی ہے۔ اس اقدام سے حکومت کے لیے مزید مشکلات پیدا ہوں گی اور اس کے غیر جمہوری اقدامات مزید عوامی تنقید کا شکار ہوں گے۔
مذاکرات سے انکار اور اپوزیشن کو سڑکوں پر لانے کی حکمت عملی
بیرسٹر سیف نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے مذاکراتی عمل سے فرار اختیار کر رہی ہے اور اس کے نتیجے میں اپوزیشن کو سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے وزیرِاعظم شہباز شریف پر الزام عائد کیا کہ وہ خیبرپختونخوا کے نالائق گورنر کو اسلام آباد میں گھر دے کر خیبرپختونخوا کی حکومت کے خلاف سیاسی محاذ تیار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات حکومت کی کمزوری اور غیر مقبولیت کا عکاس ہیں۔
نتیجہ
بیرسٹر سیف نے واضح کیا کہ اگر حکومت نے اپنی پالیسیوں اور رویوں میں تبدیلی نہ کی تو اس کا انجام قریب آ جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر منتخب حکومت کی سیاسی طاقت کا خاتمہ اور عوامی حمایت کا فقدان اس بات کا اشارہ ہے کہ اس کا مستقبل تاریک ہے۔