اسرائیل کی غزہ میں بے رحمی کی نئی مثال
غزہ میں اسرائیل نے انسانی تاریخ کے ایک اور تاریک باب کا اضافہ کیا ہے، جہاں وہ ایسے ممنوعہ ہتھیار استعمال کر رہا ہے جن کی تباہی کی شدت سن کر انسانیت بھی ششدر رہ جائے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، غزہ کے محکمہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر منیر البرش نے ان ہتھیاروں کی تباہ کاریوں کا انکشاف کیا ہے جو فلسطینی عوام پر استعمال کیے جا رہے ہیں۔
کیمیائی ہتھیاروں کی تباہ کن تاثیر
ڈاکٹر البرش نے بتایا کہ اسرائیلی افواج ایسے ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہیں جن سے انسانی لاشیں بخارات میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔ ان کے مطابق، اسرائیل نے نہتے فلسطینی پناہ گزینوں پر خطرناک کیمیائی مواد سے بھرے بموں کی بارش کی ہے، جس کے نتیجے میں خوفناک اثرات سامنے آ رہے ہیں۔
عالمی برادری کی خاموشی اور ضروری اقدامات
ڈائریکٹر ہیلتھ نے عالمی طاقتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس پر فوری اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جارحیت کو روکنے کے لیے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اس اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 44,400 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ ایک لاکھ 5 ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہیں۔