سپریم کورٹ کا خفیہ غیر ملکی بینک اکاؤنٹس کیس نمٹا دیا گیا
اسلام آباد سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پاکستانی شہریوں کے خفیہ غیر ملکی بینک اکاؤنٹس سے متعلق ازخود نوٹس کو نمٹاتے ہوئے کیس کا فیصلہ جاری کر دیا۔
بینچ کی سماعت اور اہم سوالات
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں پاکستانیوں کے غیر ملکی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیا تمام فارن اکاؤنٹس کی نشاندہی مکمل ہو گئی ہے؟ اس پر ایف بی آر کے وکیل نے اثبات میں جواب دیا۔
ریکوری کی صورتحال اور حکومتی اقدامات
جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ غیر ملکی اکاؤنٹس کی نشاندہی کے بعد ریکوری حکومت کے متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے۔ ایف بی آر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اب تک 880 ملین روپے کی ریکوری کی جا چکی ہے جبکہ دیگر مقدمات میں بھی کارروائیاں جاری ہیں۔
پارلیمنٹ کو تجاویز اور میرٹ پر فیصلے
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ اگر ایف بی آر کو ریکوری میں مشکلات کا سامنا ہے تو پارلیمنٹ کو قانون میں ترمیم کی تجویز پیش کی جائے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے سوال کیا کہ کیا جن افراد سے ریکوریاں کی گئی ہیں، ان کے مقدمات میرٹ پر فیصلے ہوئے؟ ایف بی آر کے وکیل نے جواب دیا کہ تمام ریکوری کے مقدمات میرٹ پر نمٹائے گئے ہیں۔
مقدمہ نمٹانے کا فیصلہ
عدالت نے کیس میں پیش رفت کو مدنظر رکھتے ہوئے خفیہ غیر ملکی بینک اکاؤنٹس کے از خود نوٹس کو نمٹا دیا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ ریکوری کی کارروائی کو مزید شفاف بنایا جائے اور ذمہ داران سے قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے رقم کی واپسی یقینی بنائی جائے۔