پارلیمانی کمیٹی کی اہم تجویز، قیادت اور قوم یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں امریکہ نے کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا اعتراف بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی بدلنے کی کوشش میں مصروف: ترجمان دفتر خارجہ

آخری پتا باقی ہے، ابھی استعمال نہیں کروں گا، عمران خان

PTI Founder Imran Ahmad Khan Niazi said in adiala jail that I have last card that I shouldn't use right now to his sister Aleema Khan in Adiala jail.

علیمہ خان کا بیان: گولی چلنے کی وضاحت اور بانی پی ٹی آئی کی حکمت عملی

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ ڈی چوک کے افسوسناک واقعے پر گولی چلنے کی کوئی معافی نہیں دی جا سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ لوگوں کو روکنے میں ناکام رہیں، جبکہ بشریٰ بی بی نے قیادت کی ذمہ داری نبھائی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کی دیگر قیادت کو بھی آگے آنا چاہیے تھا۔

ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ
علیمہ خان کے مطابق، بانی پی ٹی آئی ڈی چوک واقعے پر شدید صدمے میں ہیں اور انہوں نے ہدایت دی ہے کہ اس سانحے کی پہلی ایف آئی آر محسن نقوی اور شہباز شریف کے خلاف درج کرائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بانی کے پاس ایک “لاسٹ کارڈ” موجود ہے جو وہ ابھی استعمال نہیں کریں گے۔ بانی نے اس معاملے کو سپریم کورٹ اور بین الاقوامی اداروں کے سامنے لے جانے کا بھی عندیہ دیا۔

اڈیالہ جیل میں صورتحال

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے علیمہ خان نے انکشاف کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو 50 گھنٹوں تک بند رکھا گیا اور ان سے اخبار اور ٹی وی کی سہولت بھی چھین لی گئی۔ ملاقات کے دوران بانی نے اپنی صحت کو بالکل ٹھیک قرار دیتے ہوئے زہر دیے جانے اور ذہنی صحت خراب ہونے کے الزامات کی تردید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ اسلام آباد کے حوالے سے انہیں بتایا گیا تو وہ گہرے صدمے میں چلے گئے۔

گمشدگی اور لاشوں کا معاملہ
علیمہ خان نے مزید کہا کہ اسلام آباد سانحے کے بعد 12 لاشوں کی موجودگی کی اطلاع ملی ہے، جبکہ متعدد افراد لاپتا ہیں اور ان کے لواحقین بڑی تعداد میں اپنے پیاروں کی تلاش میں ہیں۔ ان کے مطابق، ہسپتال جانے والے افراد کو بھی گرفتار کیا جا رہا ہے۔ بانی نے کہا کہ لوگوں پر دن میں اسنائپرز کے ذریعے فائرنگ کی گئی اور رات میں فوجی بریگیڈ کے ذریعے حملہ کیا گیا۔

لال مسجد اور اکبر بگٹی آپریشن سے تشبیہ

بانی پی ٹی آئی نے اس واقعے کو لال مسجد اور اکبر بگٹی آپریشن سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات عوام کے غصے کو مزید بڑھا دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعے پر بھی عوام صدمے میں تھے اور اب اس نئے ظلم نے غصے کو مزید بڑھا دیا ہے۔ علیمہ خان کے مطابق، مظاہرین کو روکنے کی بہت کوشش کی گئی، لیکن گولیوں کی بارش میں لوگ آگے بڑھتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سوال ابھی بھی برقرار ہے کہ گولی کیوں چلائی گئی۔

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین