لاہور کی اسموگ کی بگڑتی ہوئی صورتحال: خطرے کی گھنٹی
لاہور میں اسموگ کی شدت نے ایک بار پھر شہر کو دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل کر دیا ہے، جہاں آج ایئر کوالٹی انڈیکس 517 تک پہنچ چکا ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں فضائی آلودگی کی سنگین صورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے، جس کے باعث محکمہ ماحولیات نے ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ بھارتی شہر دہلی اور کلکتہ بھی آلودگی کی فہرست میں شامل ہیں، تاہم لاہور ان سے بھی زیادہ متاثرہ شہر بن چکا ہے۔
آلودگی کے خطرناک اثرات: حکومتی اقدامات اور تعطیلات کا اعلان
لاہور کے جوہر ٹاؤن، مال روڈ، اور عسکری 10 جیسے علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس 320 سے 511 کے درمیان ریکارڈ کیا گیا ہے۔ شہر کی بگڑتی فضا کو دیکھتے ہوئے پنجاب حکومت نے 9 نومبر تک پرائمری اسکولوں میں تعطیلات کا اعلان کیا ہے تاکہ بچوں کو آلودگی سے بچایا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ، تمام تعلیمی اداروں کو ہفتے میں 3 دن بند رکھنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
بھارتی ہوائیں اور مزید اسموگ کی آمد کا خطرہ
محکمہ ماحولیات نے پیش گوئی کی ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں بھارتی ہوائیں پاکستان کی جانب رخ کر سکتی ہیں، جس کے باعث لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ ان حالات میں شہریوں کو ماسک کا استعمال لازمی کرنے اور غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ ساتھ ہی، حکومتی سطح پر گلبرگ، لبرٹی، ایم ایم عالم روڈ، اور مین مارکیٹ کو گرین لاک ڈاؤن میں شامل کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے تاکہ شہر میں اسموگ کی شدت کو کم کیا جا سکے۔