پارلیمانی کمیٹی کی اہم تجویز، قیادت اور قوم یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں امریکہ نے کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا اعتراف بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی بدلنے کی کوشش میں مصروف: ترجمان دفتر خارجہ

-غزہ کے جبالیہ کیمپ پر اسرائیلی بمباری سے دو روز میں 50 سے زائد بچے شہید

israel attack gaza camp and more then 50 children are dead in israel hamas war

اسرائیلی بمباری میں 50 سے زائد بچے شہید
اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسیف نے بتایا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران غزہ کے جبالیہ کیمپ میں اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں 50 سے زائد بچے شہید ہو گئے ہیں۔ یہ افسوسناک واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اس خطے میں بچے مسلسل بحران کا شکار ہیں، جہاں انہیں جاری تنازعے کے اثرات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

بچے مستقل خوف میں زندگی گزار رہے ہیں
یونیسیف کی سیو چلڈرن کے بین الاقوامی انسانی ہمدردی کے ڈائریکٹر راچیل کمنگز نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ بچے خوف کے سائے میں جی رہے ہیں۔ انہوں نے دیر البلح میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جاری جنگ میں بچوں کی شہادتوں کی تعداد تقریباً 20,000 سے تجاوز کر چکی ہے، جبکہ بہت سے بچے لاپتا بھی ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بنیادی ضروریات جیسے کہ خوراک اور پانی کی شدید کمی کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ فضائی کارروائیوں میں شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انسانی بحران کی شدت
یونیسیف کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں بڑی تعداد میں بچوں کی جانیں گئی ہیں، اور ان بمباریوں میں رہائشی عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا گیا جہاں سیکڑوں افراد پناہ لے رکھے تھے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اکتوبر 2023 سے جاری اس جنگ میں اب تک 16,700 سے زیادہ بچے شہید ہو چکے ہیں، جبکہ مجموعی طور پر شہادتوں کی تعداد 43,341 سے تجاوز کر چکی ہے، جن میں بچوں کی تعداد ایک تہائی سے زیادہ ہے۔ یونیسیف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے شمالی غزہ میں بچوں کی شہادتوں کی ہولناک تعداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تازہ حملے اس جاری بحران کے ایک اور تاریک باب کا اضافہ کر رہے ہیں۔

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین