جیل میں انصاف کے لیے ڈٹے ہیں: یاسمین راشد
تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ ہم جیلوں میں اپنے لیے نہیں بلکہ اس ملک کے لیے بیٹھے ہیں۔ ہمیں علم ہے کہ ہمیں سزائیں دی جائیں گی لیکن ہم اپنے مؤقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ڈھائی سال بعد مذاکرات کی بات
کوٹ لکھپت جیل میں مقدمات کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈھائی سال بعد ہم نے مذاکرات کے امکان پر بات کی ہے۔ ہزاروں کارکن پیشیاں بھگت رہے ہیں اور سب ثابت قدمی سے ڈٹے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس ڈگریاں ہیں، میں کسی بھی ملک جا سکتی تھی لیکن پاکستان میرا وطن ہے، ہم یہ ملک نہیں چھوڑیں گے۔ ہم صرف آئین اور قانون کی حکمرانی کی بات کرتے ہیں اور عدالتوں سے ہی انصاف لے کر باہر آئیں گے۔
نو مئی جلاؤ گھیراؤ کیسز کی سماعت
انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں نو مئی جلاؤ گھیراؤ کے چار مقدمات کی سماعت کی۔ پراسیکیوشن کے تین گواہوں نے ایک مقدمے میں شہادت قلم بند کرائی، جبکہ دیگر کیسز کی سماعت 7 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔
شادمان نذر آتش کیس میں ریکارڈ غائب
تھانہ شادمان نذر آتش کیس کا ریکارڈ پیش نہ کیا جا سکا، جس کے باعث گواہوں کے بیانات قلم بند نہیں کیے جا سکے۔ پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ مقدمے کا ریکارڈ لاہور ہائیکورٹ کو بھجوایا گیا ہے۔
جناح ہاؤس کے قریب مقدمات بھی زیر سماعت
پولیس کی گاڑیاں جلانے کے تین مقدمات کا بھی جیل ٹرائل جاری ہے۔ عدالت ان کیسز کی بھی سماعت جیل میں ہی کر رہی ہے۔
نتیجہ
یاسمین راشد اور تحریک انصاف کی قیادت اس بات پر قائم ہے کہ وہ آئین، قانون اور انصاف کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ عدالتوں سے انصاف کی امید اور قانون کی بالادستی کا بیانیہ پی ٹی آئی کی سیاسی حکمت عملی کا حصہ بن چکا ہے۔
مزید پڑھیں
پی ٹی آئی قیادت پر بیرونِ ملک ہارڈ کور کارکنوں کا دباؤ بڑھنے لگا