پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 2025-26
پنجاب حکومت نے مالی سال 2025-26 کے لیے ریکارڈ ترقیاتی بجٹ تیار کر لیا ہے، جس میں عوامی فلاح، تعلیم، صحت اور زراعت پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
سب سے بڑا سر پلس بجٹ: نئے ٹیکسز نہیں، دائرہ کار میں توسیع
پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کی نسبت آئندہ بجٹ بھی سر پلس ہوگا اور اب تک کا سب سے بڑا بجٹ ہوگا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے بجٹ میں نئے ٹیکسز لگانے کی تمام تجاویز مسترد کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ ٹیکس کا دائرہ وسیع کیا جائے تاکہ عوام پر اضافی بوجھ نہ پڑے۔
ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات: تعلیم، صحت اور زراعت میں نمایاں اضافہ
ذرائع کے مطابق، ترقیاتی بجٹ کا کل حجم 1200 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے۔ اس میں
وزیراعلیٰ اسکولز میل پروگرام کے لیے 9 ارب روپے
وزیراعلیٰ ٹریکٹر اسکیم کے لیے 10 ارب روپے
زراعت ہاؤس کی تعمیر و مرمت کے لیے 75 کروڑ روپے
تعلیم کے شعبے کے لیے 110 ارب روپے
صحت کے شعبے میں 90 ارب روپے کا اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔
یہ تمام منصوبے آئندہ تین سالوں میں مکمل کیے جائیں گے۔
سیاحت کو فروغ: 600 فیصد بجٹ اضافہ متوقع
پنجاب حکومت نے صوبے میں سیاحت کے فروغ پر بھی خصوصی توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سیاحت کے لیے 600 فیصد تک اضافہ کیا جا رہا ہے۔
ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن: وفاق کی پیروی متوقع
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کے حوالے سے وفاقی حکومت کی پالیسی کی پیروی کیے جانے کا امکان ہے۔ بجٹ میں ملازمین کی فلاح کو بھی اہمیت دی گئی ہے۔
بجٹ پیش کرنے کی نئی تاریخ
پنجاب حکومت نے صوبائی بجٹ پیش کرنے کی تاریخ میں تبدیلی کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اب بجٹ 13 جون کے بجائے 16 جون 2025 کو پیش کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کو مسترد کر دیا