پانچ سالہ منصوبوں کی تفصیلات جاری، معیشت کو خود کفیل بنانے کا ہدف
وفاقی حکومت نے اُڑان پاکستان کے تحت آئندہ پانچ سالوں کے لیے ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات جاری کر دی ہیں، جن کا مجموعی تخمینہ 17 کھرب روپے لگایا گیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد پاکستان کو معاشی طور پر خود کفیل بنانا ہے۔
ترقیاتی بجٹ اور فنڈز کی تقسیم
منصوبہ بندی کے وفاقی وزیر احسن اقبال کے مطابق، وفاق کا حصہ 7 کھرب جبکہ صوبوں کا 10 کھرب ہوگا۔ مالی سال 2025-2026 کے لیے ترقیاتی بجٹ 4.2 کھرب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ وفاقی فنڈنگ کے تحت پی ایس ڈی پی میں ایک کھرب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
بڑے منصوبے اور شعبہ جات
اس منصوبے کے تحت دیامر بھاشا ڈیم کے لیے 33 ارب روپے، مہمند ڈیم کے لیے 35 ارب روپے، کوئٹہ-کراچی ہائی وے کے لیے 100 ارب روپے، انڈس ہائی وے کے لیے 25 ارب روپے، سکھر-حیدرآباد موٹروے کے لیے 15 ارب روپے اور کراچی کے-فور منصوبے کے لیے 10 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
تعلیم و صحت کے لیے مختص رقم
تعلیم اور صحت کے شعبوں کو بھی خصوصی ترجیح دی گئی ہے۔ دانش اسکولز کے لیے 9 ارب روپے، وزیراعظم ہنر پروگرام کے لیے 4.3 ارب روپے، ہیپاٹائٹس سی کے علاج کے لیے 1 ارب روپے اور شوگر کے علاج کے لیے 80 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔
منصوبوں میں اصلاحات اور بچت
حکومت نے غیر ضروری اور غیر فعال منصوبوں کو ختم کر دیا ہے، جس سے قومی خزانے پر 2730 ارب روپے کی بچت ممکن ہوئی ہے۔ وفاقی منصوبوں کی تعداد 1071 سے کم کر کے 800 کر دی گئی ہے، اور وفاقی ترقیاتی پورٹ فولیو کو 12.8 کھرب روپے تک محدود کر دیا گیا ہے۔
ٹیکنالوجی اور صنعت کے لیے اقدامات
حکومت نے جدید ٹیکنالوجی اور صنعت کو فروغ دینے کے لیے نیشنل سینٹرز برائے نینو ٹیکنالوجی، کوانٹم کمپیوٹنگ اور دیگر ابھرتی ہوئی صنعتوں کے قیام کی منصوبہ بندی کی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان میں کوانٹم ویلی کے قیام کی بھی بنیاد رکھ دی گئی ہے، تاکہ ملک جدید ترین سائنسی ترقی میں شامل ہو سکے۔
معاشی بہتری کے اشاریے
مئی 2025 تک مہنگائی کی شرح 11.8 فیصد سے کم ہو کر 3.5 فیصد رہ گئی ہے۔ اسی عرصے میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 1.9 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ ترسیلات زر میں 31 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ان کا مجموعی حجم 31.2 ارب ڈالر ہو چکا ہے۔ مالی خسارہ 3.7 فیصد سے کم ہو کر 2.6 فیصد پر آ گیا ہے، اور صرف اپریل کے مہینے میں حکومت نے 5.4 ارب روپے کی بچت کی ہے۔
منصوبوں کی نگرانی اور عالمی مشاورت
ترقیاتی منصوبوں کی شفاف نگرانی کو یقینی بنانے کے لیے پی ایس ڈی پی کے 240 میں سے 210 منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔ حکومت نے ترقیاتی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB)، ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (AIIB) اور عالمی بینک کے ساتھ مشاورت کی ہے۔
اُڑان پاکستان صرف بجٹ نہیں، نسلوں سے وعدہ
وفاقی وزیر احسن اقبال نے واضح کیا کہ “اُڑان پاکستان” صرف ایک بجٹ دستاویز نہیں بلکہ ایک جامع قومی ویژن ہے۔ یہ منصوبہ آئندہ نسلوں سے ترقی، خود انحصاری اور خوشحالی کا عملی وعدہ ہے، جو پاکستان کو معاشی خودمختاری کی راہ پر گامزن کرے گا۔
مزید پڑھیں