ورزش اور کینسر: علاج کے اثرات میں کمی کے لیے مؤثر طریقہ
کینسر کے علاج کے دوران پیدا ہونے والے مضمر اثرات سے نمٹنے کے لیے مختلف طریقے اختیار کیے جاتے ہیں۔ حالیہ سائنسی تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ ورزش اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ورزش کے فوائد صرف جسمانی صحت تک محدود نہیں بلکہ یہ ذہنی اور نفسیاتی اثرات میں بھی کمی لانے میں مدد دیتی ہے۔
ورزش اور تھکن کا علاج
ورزش خاص طور پر ہلکی یا معتدل سرگرمیاں جیسے چہل قدمی یا یوگا کینسر سے متعلق تھکن کو کم کرنے میں مؤثر ثابت ہوئی ہیں۔ کینسر کے مریضوں کو عام طور پر علاج کے دوران تھکاوٹ کا سامنا ہوتا ہے، لیکن روزانہ کی معمولی جسمانی سرگرمیاں اس تھکن کو کم کر سکتی ہیں۔
نفسیاتی اثرات پر ورزش کا اثر
کینسر کے مریضوں میں ذہنی دباؤ، ڈپریشن، اور بے چینی جیسے نفسیاتی اثرات بھی عام ہیں۔ ورزش ان اثرات کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے اور مریض کو بہتر محسوس کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، ورزش ذہنی سکون اور خوشی کی سطح کو بڑھاتی ہے، جس سے مریض کی مجموعی کیفیت میں بہتری آتی ہے۔
خون کی روانی اور مدافعتی نظام پر اثرات
ورزش خون کی روانی کو بہتر بناتی ہے اور مدافعتی خلیات کو متحرک رکھتی ہے۔ یہ مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے اور انفیکشن سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتی ہے۔ اس کے نتیجے میں کیموتھراپی اور ریڈی ایشن کے اثرات میں کمی آتی ہے۔
دیگر اثرات اور زندگی کے معیار میں بہتری
مریضوں میں متلی، قبض، نیند کی خرابی اور ہڈیوں کی کمزوری جیسے اثرات بھی ورزش سے بہتر ہو سکتے ہیں۔ ورزش کے ذریعے ان مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے اور مریض کا زندگی کا معیار (Quality of Life) بہتر ہوتا ہے۔
نتیجہ
ورزش کا اثر صرف جسمانی صحت تک محدود نہیں، بلکہ یہ کینسر کے مریضوں کی مجموعی کیفیت اور خودمختاری کو بھی بہتر بناتی ہے۔ کینسر کے مریضوں کے لیے ورزش ایک مؤثر علاج کا حصہ بن سکتی ہے، جو ان کے علاج کے دوران پیدا ہونے والے منفی اثرات کو کم کرتی ہے۔
مزید پڑھیں